مخالفت کے نام پر میرٹھ میں انسانیت شرمسار، خواتین مریض پر کیا حملہ
میرٹھ ،02؍اپریل( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )سپریم کورٹ کی طرف سے ایس سی ؍ ایس ٹی ایکٹ میں کی گئی تبدیلی کو لے کر لوگوں میں ناراضگی ہے۔کئی دلت تنظیموں نے پیر کو بھارت بند کا اعلان کیا ۔ملک بھر میں مظاہر پرتشدد ہوتا جا رہا ہے جس کا خمیازہ عام شہریوں کو بھی بھگتنا پڑ رہا ہے۔مظفرنگر سے اپنے دو بچوں اور شوہر کے ساتھ علاج کے لئے غازی آباد آ رہی عورت کی کار پر لوگوں کی طرف سے حملہ کر دیا۔اتر پردیش کے مظفرنگر کی رہنے والی 46سالہ سوتا سینی کے دونوں گردے خراب ہیں اور وہ ڈالیسیز کے لئے ویگن آر گاڑی سے غازی آباد آ رہی تھیں لیکن میرٹھ ہائی وے پرپہنچتے ہی مظاہرین نے ان کی گاڑی پر حملہ کر دیا۔معلومات کے مطابق مخالفت کر رہے ایک گروپ نے ان کی گاڑی کو رکوایا اور لوہے کی راڈ سے ان کی کار کے شیشے توڑ دیے۔سوتا نے بتایا کہ میرے دونوں گردے خراب ہیں جس کی وجہ سے مجھے ہر 15دن میں ڈالیسیز کروانا پڑتا ہے، ایسا نہیں کرنے پر میری جان جا سکتی ہے۔ڈالیسیز کروانے کے لئے ہی میں صبح اپنے خاندان کے ساتھ گاڑی سے نکلی تھی لیکن راستے میں ہماری گاڑی توڑ دی گئی۔ ' سوتا نے کہا کہ احتجاج کرنے کا یہ کوئی طریقہ نہیں ہے۔اگر مجھے کچھ ہو جاتا ہے تو اس کی ذمہ داری کون لے گا؟ میں شکرگزار ہوں کہ میرے بچے محفوظ ہیں۔واضح رہے کہ میرٹھ پولیس کو نشانہ بنانے والے مظاہرین نے مسافروں سے بھری درجنوں بسوں میں توڑپھوڑکی۔اتنا ہی نہیں انہوں نے ایک پولیس اسٹیشن کو آگ کے حوالے بھی کر دیا۔شہر میں امن و امان کی پوزیشن کو کنٹرول کرنے کے لئے شہر میں ان پرآر اے ایف کی دو کمپنیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔میرٹھ پولیس نے 80 مظاہرین کو گرفتار کیا ہے اور 200 سے زیادہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔