رامجس کالج اے وی بی پی حملہ: اب پولیس ہیڈکوارٹر آزادی کے نعروں سے گونج اٹھا
سینکڑوں طلبہ نے آرایس ایس اسٹوڈنٹ یونٹ کے خلاف کیامظاہرہ،کاروائی کی مانگ کی
نئی دہلی، 23 ؍فروری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) دہلی یونیورسٹی کے رامجس کالج میں سیمینار کو لے کر آرایس ایس کے نظریہ کے خلاف کی جنگ اب پولیس ہیڈکوارٹر تک پہنچ گئی ہے۔ بائیں بازو طالب علم تنظیموں کے کارکنان طلبہ طالبات دہلی پولیس ہیڈکوارٹر پر جمع ہوئے اور بدھ کو رامجس کالج میں ہوئی مار پیٹ کو لے کر پولیس سے ایف آئی آر درج کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ’’آزادی،آزادی‘‘ کے نعرے لگائے، بعد میں پولیس اعلی افسران نے مظاہرہ کر رہے طالب علموں سے ملاقات کی اور انہیں شکایت درج کرانے کو کہا لیکن مظاہرین طالب علموں میں سے کوئی آگے نہیں آیا۔ مظاہرین طالب علموں کا مطالبہ تھا کہ پولیس رامجس کالج میں بدھ کو ہوئے وحشیانہ تشددمیں ملوث تمام اے بی وی پی کارکنان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے اور انہیں جیل بھیجا جائے۔ اس پر دہلی پولیس کے حکام نے مظاہرین طالب علموں سے کہا کہ وہ پورے واقعہ کے ثبوت شکایت کے ساتھ دیں، جس سے پولیس کارروائی کر سکے۔ دہلی وو کے رامجس کالج کے انگریزی ادب محکمہ نے بستر میں قبائلیوں کے حالات پر 21۔22 فروری کو ایک سیمینار کا انعقاد کیا تھا، جہاں جے این یو کے طالب علم عمر خالد کو اسپیکر کی حیثیت سے بلایا گیا تھا۔ اس پرآرایس ایس نظریات کے حامی طالب علموں نے احتجاج کیا تھا۔ بدھ 22 فروری کو قوم پرستی کا لبادہ اوڑھے آرایس ایس کے نظریہ کے حامی طالب علموں نے پرامن مظاہرہ کررہے طلبہ پرحملہ کردیا۔