منگلورو میں دو روزہ کنڑا ادبی اجلاس کا آغاز۔ پرکاش رائے کے خلاف ایچ جے وی کا احتجاج۔ 5افراد گرفتار
منگلورو یکم ؍ دسمبر(ایس او نیوز) معروف فلم اداکار پرکاش رائے کی مینگلور میں ایک پروگرام میں شرکت کے لئے آمد کی مخالفت کرتے ہوئے جب ہندوجاگرن ویدیکے کے کارکنان نے احتجاجی مظاہرہ کیا تو پولس نے مداخلت کرتے ہوئے پانچ کارکنان کو گرفتار کرلیا۔
مینگلور کے باجوڈی میں واقع شانتی کرن ہال میں دو روزہ ’جنا نوڈی‘ کا پانچویں سالانہ ادبی اجلاس منعقد کیا گیا ہے۔ جس میں مہمان خصوصی کے طور پر اداکار و دانشور پرکاش رائے کو مدعو کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ان کی آمد کے مخالفت کرتے ہوئے ہندوجاگرن ویدیکے کے کارکنان پر مشتمل ایک گروپ نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور ’پرکاش رائے واپس جاؤ‘کے نعرے لگائے۔مگر پولس نے وشوا ہندو پریشد کے5کارکنان شرتھ پڈاوین انگڈی،سبھاش ، پروین اور سنیل کو حراست میں لے لیا اور مظاہرین کو منتشر کردیا۔جس کے بعد پروگرام کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔
’ابھیمتا‘ نامی تنظیم کے ذریعے منعقدہ اس ادبی فیسٹول کا افتتاح ریٹائرڈ جسٹس ایچ این ناگ موہن داس نے کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا اس وقت ملک میں معاشی اور سماجی دہشت گردی کا دور دورہ ہے۔ حکومت سرمایہ کاروں کے مفاد ات کا تحفظ کررہی ہے اور عام انسانوں کے مسائل حل کرنے کی طرف توجہ نہیں دے رہی ہے۔عوام کے مال کا تحفظ کرنے والے بینک لٹیروں کی پشت پناہی میں لگے ہوئے ہیں۔
مہمان خصوصی پرکاش رائے نے سبریملا مندر کے موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی معاملات پر سیاست نہیں کی جانی چاہیے۔ سب کو ذاتی طور پر اپنے اپنے مذہب ، عقیدے اور خیالات کے مطابق زندگی گزارنے کا حق ہے اس پرکسی کو سوال اٹھانے کا اختیار نہیں ہے۔انہوں نے پوچھا کہ ملک بھر کے اراکین پارلیمان کیرالہ پہنچ کر سبریملا کے موضوع کو گرمانے کی کوشش کیوں کررہے ہیں۔کیوں عام لوگوں کو بہکا کر اور احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کرکے سیاسی فصل کاٹی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سبریملا کے مسئلے کو غیر ضروری طور پر طول دیا جارہا ہے اوراسے سستی سیاست کا ہتھکنڈا بنادیا گیاہے۔
پرکاش رائے نے کہا کہ میں چاہے کسی بھی دھرم میں رہوں ، لیکن میں انسانیت کاراستہ چھوڑکر کوئی دوسرا راستہ اپنا نہیں سکتا۔ملک میں چھوٹے بچوں کی شادیاں، دیوداسی کا سسٹم، ستی کی روایت جیسی کئی برائیاں موجود ہیں ان سب کو چھوڑ کر آج ملک میں جھوٹ پر مبنی سیاسی کھیل کھیلا جارہا ہے۔
اس ادبی فیسٹول کے افتتاحی اجلاس میں پرکاش رائے کے علاوہ بطور مہمان خصوصی ڈاکٹر حسینہ کدری اور دیوی داس نے شرکت کی۔ونئے وکّندا نے صدارت کی۔