روایتی طبی نظام کو فروغ دے رہی مودی سرکار: نقوی
نئی دہلی، 23/فروری(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) اقلیتی امور کے مرکزی وزیر (آزادانہ چارج)اور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ سب سے بہترین امکانات اور معیار سے بھرپور طبی طریقہ آیور ویدک، یونانی، ہومیوپیتھی، قدرتی طب سمیت ہندوستان کے مختلف روایتی طبی نظام کو مرکز کی مودی حکومت ترجیحی طورپر فروغ دے رہی ہے۔قومی دارالحکومت میں واقع انڈیا اسلامک کلچر سینٹر میں جمعرات کو’عالمی یونانی دیوس‘اور’حکیم اجمل خان عالمی ایوارڈ 2016‘کی تقسیم کے پروگرام میں نقوی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی کوشش ہے کہ ہندوستان تمام قسم کی طبی سہولیات سے بھرپور دنیا کا ایک بہترین میڈیکل ٹورازم مرکزبنے۔نقوی نے کہا کہ حکیم اجمل خان کی یونانی طبی نظام میں قیمتی شراکت رہی ہے، حال ہی میں مرکزی حکومت نے حکیم اجمل خان کی سالگرہ 11/فروری کو ’قومی یونانی دیوس‘کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔اقلیتی امور کے وزیر نے کہا کہ ہماری حکومت کا مقصد ہر شخص تک آسان، قابل رسائی اور بہترین طبی سہولیات مہیا کرانا ہے، اس کے لیے ہماری حکومت کا زور جدید ترین ٹیکنالوجی کے ذریعے عالمی طبی خدمات فراہم کرانا ہے۔دوسری طرف ہماری حکومت روایتی طبی نظام کو عام کر رہی ہے۔نقوی نے کہا کہ ہندوستان میں دنیا کا ’میڈیکل ٹورازم مرکز‘بننے کے تمام امکانات ہیں اور مرکز کی مودی حکومت نے اس سمت میں کئی اہم قدم اٹھائے ہیں جن میں میڈیکل سہولیات کو بہتر اور غریبوں، کمزور طبقوں تک آسانی سے رسائی کے قابل بنانا شامل ہے۔مرکزی حکومت نے ایسے کئی اقدامات کئے ہیں جس نے بہترین طبی خدمات کو سستا،قابل رسائی بنانے، عام آدمی کی پہنچ میں لانے میں مدد کی ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اس میڈیکل نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ترجیحی بنیاد پر مختلف اقدامات اٹھا رہی ہے،جس میں صحت کی خدمات کے لیے اربوں روپے کا بجٹ بھی شامل ہے۔تمام لوگوں کو دل سے متعلق قابل برداشت اور معیاری صحت کی دیکھ بھال خدمات کو فراہم کرنے کے وزیر اعظم نریندر مودی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کی سمت میں ہندوستان کی حکومت نے کورونری اسٹینٹ کی زیادہ سے زیادہ قیمت کا تعین کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن 13/فروری 2017کو جاری کیا ہے، اس انقلابی قدم کے ذریعہ کورونری اسٹینٹ کی قیمت میں تقریبا 380فیصد کی کمی ہوگی۔بیئر میٹل اسٹینٹ (بی ایم ایس)، جس کی بازار میں حصہ داری 10فیصد ہے،کی زیادہ سے زیادہ قیمت 7.260روپے رکھی گئی ہے اورڈرگ ایلیوٹنگ اسٹینٹ (ڈی ای ایس)، جس کی بازار ی حصہ داری 90فیصد ہے، کی مارکیٹ کی قیمت 29600روپے طے کی گئی ہے۔ا س قیمت میں ویٹ اور مقامی ٹیکس بھی شامل ہے۔زیادہ تر ریاستوں میں اسٹینٹ پر ویٹ کی شرح 5فیصد ہے، بی ایم ایس اور ڈی ای ایس کی قیمت بالترتیب 7623روپے اور 31080روپے ہوں گے۔نیشنل ڈرگ پرائز تعین اتھارٹی (این پی پی اے)نے زیادہ سے زیادہ مطلوبہ 60دنوں کے اندر قیمت مقرر کر دی ہے۔بازار میں بی ایم ایس اور ڈی اے ایس کی اوسط زیادہ سے زیادہ خوردہ قیمت بالترتیب 45000روپے اور 121000روپے تھی،اس کو کم کرکے بی ایم ایس کے لیے 7623روپے اور ڈی ای یس کے لیے 31080روپے کر دی گئی ہے، اس طرح سے قیمت کمی کی بنیاد پر، مریضوں کو اوسطا 80-90ہزار روپے فی اسٹینٹ کا فائدہ ہو گااور ا س کے نتیجے میں ایک سال میں 4450کروڑ روپے کی مجموعی راحت حاصل ہوگی۔