بھٹکل میں آدھار کارڈ سینٹر کے مسائل کے حل کے لئےتنظیم نے اسسٹنٹ کمشنر کو دیا میمورنڈم ۔ مزید ایک سنٹر قائم کرنے کا مطالبہ
بھٹکل 4؍اپریل (ایس او نیوز) بھٹکل میں آدھارکارڈ بنوانے کاصرف ایک سنٹر(نیمّدی کیندرا) ہونے کی وجہ سے نیا آدھار کارڈ بنوانے اور نام و پتہ تبدیل یا درست کرنے کے سلسلے میں عوام کو جن مسائل سے گزرنا پڑتا ہے ، انہیں سامنے رکھتے ہوئے مجلس اصلاح وتنظیم نے اسسٹنٹ کمشنر کو ایک میمورنڈم دیا اور مطالبہ کیا کہ جلد از جلد ان مسائل کو حل کرنے کی طرف توجہ دی جائے اور مزید ایک آدھار کارڈ سنٹر قائم کیا جائے ۔
میمورنڈم میں اس بات کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ 50ہزار سے زیادہ آبادی والے شہر کے لئے صرف ایک سنٹر ہونے کی وجہ سے ہر دن صبح سویرے لوگ قطاروں میں لگ جاتے ہیں جن کی تعداد کبھی سو اور کبھی دو سوتک ہوتی ہے مگر روزانہ صرف چالیس افراد کی عرضیاں قبول کی جاتی ہیں ، جبکہ بقیہ لوگوں کو گھنٹوں تک انتظار کی صعوبت برداشت کرنے کے بعد بھی خالی ہاتھ لوٹ جانا پڑتا ہے۔ دوردراز مقامات اور دیہاتوں سے آنے والے لوگ اس وجہ سے بہت ہی زیادہ پریشان ہوجاتے ہیں۔
اس کے علاوہ عوام کو اس بات سے بھی دشواری ہوتی ہے کہ نام میں ترمیم یا پتے کی تبدیلی وغیرہ کے لئے درخواست پر گزیٹیڈ افیسر کے دستخط ضروری ہوتے ہیں ، لیکن گزیٹیڈ افیسر کون ہے اس تعلق سے عوام کی رہنمائی نہیں کی جاتی۔ بلاک ایجوکیشن کے دفتر یا پھر بلدیہ چیف افیسر کے دفتر میں عوام کو یہ کہہ کر ٹرخایاجاتا ہے کہ انہیں دستخط کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ عوام بے چارے یہاں سے وہاں ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ اس لئے ضروری ہے کہ ایسی درخواستوں پر جن افسران کو دستخط کرنے کا اختیار ہے اس کی فہرست عوام کی جانکاری کے لئے آدھار کارڈ سینٹر کے باہر آویزاں کی جائے۔
میمورنڈم میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عوام کو راحت دلانے کے لئے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کی جائیں۔ آدھارکارڈ سینٹر میں صرف آپریٹر اورتھمب افیسر کو ہی موجود رہنے کی ہدایت کی جائے اور غیر مجاز افراد کو وہاں بیٹھے رہنے سے منع کیا جائے۔اس کے علاوہ عوامی مفاد اور ضرورت کا خیال کرتے ہوئے جلد ازجلد مزید ایک آدھار کارڈ سنٹر شہرمیں قائم کیا جائے۔ اس موقع پر تنظیم جنرل سکریٹری محی الدین الطاف کھروری، ایس ایم پرویز، مولوی یاسر برماور ندوی، کے ایم اشفاق و دیگر موجود تھے۔