پرینکاہمارے لیے ایک فیصدبھی چیلنج نہیں :بی جے پی
لکھنؤ،24جنوری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) پرینکا واڈرا کو کانگریس جنرل سکریٹری اور مشرقی اترپردیش کا انچارج بنائے جانے پر بھارتیہ جنتا پارٹی نے آج کہا کہ پرینکا ایک فیصد بھی چیلنج نہیں ہیں اور کانگریس کا فیصلہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ اب بھی خاندان سے اوپر نہیں اٹھ پارہی ہے۔ریاستی بی جے پی کے صدر مہندر ناتھ پانڈے نے کہا کہ کون پارٹی کے لئے ذمہ دار ہے، یہ اس جماعت کا اندرونی موضوع ہے،ہمیں اس پر بہت زیادہ تبصرہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے،یہ سچ ہے کہ کانگریس اب بھی خاندان سے اوپر نہیں اٹھ پارہی ہے،سونیا گاندھی نے بیٹی کوبھی لگایا ہے،اس سے کوئی بات بننے والی نہیں ہے،پرینکاایک فیصد بھی چیلنج نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں کانگریس پارٹی نے عوامی رابطہ مکمل طور پر کھو دیا ہے،اس کے پاس لوگ نہیں ہیں،اگر پرینکا آئیں تو کیا چمک پیدا کریں گی؟۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں صاف حکومت ملک میں کام کر رہی ہے،وہ لوگ جو طاقت سے دور ہیں، وہ ہر قسم کا استعمال کرتے ہوئے مودی کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن جب مودی کی سخت مخالفت ہوتی ہے توعوام مودی کے ساتھ اور جڑتی ہے۔پرینکاکومشرقی اتر پردیش کے انچارج بنانے کے فیصلے پر پانڈے نے کہا کہ مشرقی اتر پردیش سمیت پوری ریاست کو معلوم ہے۔انہوں نے کہا کہ میں ایک چیلنج سے کہہ رہا ہوں کہ پرینکا جن نشستوں پرتشہیرکرتی تھیں،وہاں اپنے کوسنبھالیں،ہم کانگریس سے دونوں نشستیں (رائے بریلی اور امیٹھی)کوچھیننے کی پوری حکمت عملی بنا چکے ہیں۔ادھر اتر پردیش کے کابینہ وزیر اور ریاستی حکومت کے ترجمان سدھارتھ سنگھ نے کہا کہ کانگریس کی طرف سے پرینکا واڈرا کو جو نئی ذمہ داری سونپی گئی ہے، وہ ظاہر کرتا ہے کہ گاندھی خاندان میں راہل پر انحصار ختم ہو چکا ہے۔سنگھ نے پرینکا کو مبارکباد دی کہ ہم رائے بریلی کے مینجمنٹ سے پرینکاکا اندازہ لگا سکتے ہیں، جہاں کوئی ترقیاتی کام نہیں کیا گیا۔قابل ذکر ہے کہ کانگریس نے پرینکا کو پارٹی جنرل سکریٹری اور مشرقی اترپردیش کا انچارج اور جیوتی رادتیہ سندھیا کو جنرل سکریٹری اور مغربی اترپردیش کا انچارج بنایا گیا ہے۔