پرینکا گاندھی یوپی میں کانگریس کو بچائے گی یا دہلی میں اپنے شوہر نامدا رکو
لکھنؤ :9 /فروری (ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا)اتر پردیش کی سیاست میں 11 فروری سے پرینکا واڈرا کی دھماکہ دار انٹری ہو جائے گی۔ ان کے تمام پروگرام طے کر دیئے گئے ہیں۔ ا س بار یوپی میں کانگریس کی سیاست کا پہیا رائے بریلی، امیٹھی یا الہ آباد سے نہیں لکھنؤ سے گھومے گا۔ پرینکا 11 کو لکھنؤ آئیں گی اور 14 تک رہیں گی۔ ممکنہ طور سیاسی طور پر ابھی تک نہرو ۔گاندھی خاندان کے کسی بھی رکن نے اتنا لمبا وقت لکھنؤ میں نہیں گزارا ہو گا ۔پرینکا جب 11 فروری کو لکھنؤ آئیں گی تو کانگریس اور اتر پردیش میں ان کی سیاسی اننگز کو لے کر مطلع اور بھی صاف ہو جائے گا۔ابھی تک پرینکا کو مشرقی یوپی کی ذمہ داری دیئے جانے کی بات سامنے آ رہی ہے، لیکن راہل گاندھی کے بیانات سے لگتا ہے کہ پرینکا مشرقی اتر پردیش سے ہٹ کر صوبہ کے دیگر حصوں میں کانگریس کس طرح مضبوط ہو، اس تناظر میں بھی پارٹی کے سینئر لیڈروں سے تبادلہ خیال کرتی رہیں گی۔ یوپی میں ٹکٹوں کی تقسیم میں بھی پرینکا کا کردار اہم ہو سکتا ہے ۔ پرینکا کو جیسے ہی یوپی میں نئی ذمہ داری سونپی گئی، اس کے فورا بعد تمام اضلاع سے ان کے جلسہ عام کرائے جانے کی مانگ ہونے لگی ۔ کانگریس کا جو بھی رہنما جس پارلیمانی سیٹ سے انتخابی میدان میں اترنا چاہتا ہے، وہ وہاں پرینکا گاندھی کی کم از کم ایک جلسہ عام اپنے یہاں کرانا چاہتا ہے۔جتنی مانگ پرینکا گاندھی کا اجلاس کرائے جانے کی ہو رہی ہے، اتنی تو کبھی راہل گاندھی کی بھی نہیں ہوئی، جبکہ وہ کانگریس کے صدر ہیں۔پرینکا نئی اننگز کا آغاز کرنے کے لئے ابھی یوپی میں آئیں نہیں ہیں، لیکن رابطہ اور سیاسی پختگی کے معاملہ میں کانگریسیوں کو راہل سے زیادہ ان پر اعتماد دکھائی دے رہا ہے۔ تاہم ادھر نئی دہلی میں ان کے شوہر نامدار واڈرا ’ای ڈی‘ کے شکنجے میں ہیں ، دیکھنا یہ ہوگا کہ اس کیفیت میں وہ کس طرح دونوں طرف توازن رکھ پاتی ہیں ۔