صدارتی انتخابات: شیوسینا کا ووٹ بی جے پی کے لئے بے حد اہمیت کاحامل
ممبئی:29/مارچ(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) اس سال جولائی میں منعقد ہونے والے صدارتی انتخابات میں شیوسینا کا ووٹ بی جے پی کے لئے کافی اہم کردار ادا کرنے والا ہے۔شیوسینا کے ایم پی سنجے راوت نے جولائی میں ہونے والے صدارتی انتخابات پر بات چیت کے لئے بی جے پی کو ”ماتوشری“ آنے کو کہا ہے۔بی جے پی کے ذرائع کے مطابق صدارتی انتخابات کے لئے پارٹی کو 20000 سے 25000 ووٹوں کی کمی ہو سکتی ہے۔راوت نے بی جے پی کی جانب سے شیو سینا صدر ادھو ٹھاکرے کو دہلی بلا کر انتخابات کی حکمت عملی تیار کرنے کی خبروں کی تردید کی ہے۔ انہوں نے بی جے پی سے ماتوشری آنے کو کہا ہے۔ باندرہ شہر میں واقع ”ماتوشری“ ٹھاکرے کی رہائش گاہ ہے۔انہوں نے اس طرف بھی اشارہ کیا کہ سال 2007 اور سال 2012 کے صدارتی انتخابات کے لئے شیوسینا کی حمایت پر بات چیت ”ماتوشری“ میں ہی ہوئی تھی۔بی جے پی کے ذرائع نے بتایا کہ پارٹی کے لئے معاملہ پیچیدہ ہے کیونکہ تمل ناڈو اور اڑیسہ اسمبلیوں کے انتخابات کے نتائج ابھی یقینی نہیں ہے کہ دونوں ریاستوں میں بی جے پی کی کیسی کارکردگی رہے گی، اہم ریاستوں بہار اور دہلی میں بی جے پی کے پاس کافی تعداد نہیں ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اگر شیوسینا ہماری حمایت نہیں دیتی ہے تو قومی سطح پر ہمیں 20000 سے 25000 ووٹوں کی کمی ہو سکتی ہے۔