صدر بننے کے بعد ٹرمپ کا پہلا فیصلہ ؟
واشنگٹن،21؍جنوری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کے روز وہائٹ ہاؤس میں داخل ہونے کے بعد سب سے پہلے "اوباما کیئر" کے نام سے معروف ہیلتھ انشورنس کے قانون کے خلاف ایک ایگزیکٹو آرڈیننس پر دستخط کیے۔ اس بات کا اعلان صدارتی ترجمان نے ٹوئیٹر پر کیا۔ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران مذکورہ قانون کو منسوخ کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
تقریبا 6 برس قبل نافذ کیے جانے والے انتہائی پیچیدہ قانون ’’اوباما کیئر‘‘کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ ریپبلکنز نے اس کو منسوخ کرنے کا وعدہ کیا تھا کیوں کہ اُن کے نزدیک یہ سابق صدر اوباما کے آٹھ سالہ دور کا بدترین فیصلہ تھا۔اس قانون کو کانگریس میں رائے شماری سے قبل منسوخ نہیں کیا جا سکتا جہاں ریپبلکنز اکثریت میں موجود ہیں۔اس کے علاوہ ٹرمپ نے وزیر دفاع جیمس میٹس اور داخلہ سکیورٹی کے وزیر جان کیلی کو اختیارات سونپنے کے احکامات پر بھی دستخط کیے۔ امریکی سینیٹ کی جانب سے دونوں شخصیات کے تقرر کی پہلے ہی توثیق کی جا چکی ہے۔
امریکی صدر نے سرکاری طور پر اپنے تقرر کے بعد وہائٹ ہاؤس کا رخ کرنے سے قبل کانگریس کے صدر دفتر میں متعدد صدارتی فرمان پر دستخط کیے۔ڈونلڈ ٹرمپ کے ترجمان نے بتایا کہ نئے صدر نے ابتدائی اقدامات کے طور پر اپنی وزارتی نامزدگیوں کو سینیٹ ارسال کیا۔اس سے قبل وہائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ پر جمعے کے روز جاری ایک بیان میں بتایا گیا تھا کہ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ ایران اور شمالی کوریا کے حملوں سے تحفظ کے لیے ایک جدید ترین میزائل دفاعی نظام کو اپنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ تاہم بیان یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا مذکورہ نیا نظام موجودہ زیرِ تجدید میزائل نظام سے مخلتف ہوگا اور اس کی تیاری پر کتنی لاگت آئے گی۔