کرناٹکا میں لوک سبھا انتخابات کی تیاریاں جاری؛ بی جے پی میں اختلافات؛ یڈیورپاکے طرز کار پر سدنندا گوڈا سخت برہم
بنگلورو۔24؍دسمبر(ایس او نیوز) سینئر بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر سدانندگوڈا نے آج لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں پارٹی دفتر میں منعقدہ اجلاس میں سابق وزیراعلیٰ اور ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپاکو راست طور پر نشانہ بنایا اور ان کے بیان سے یہ تاثر صاف جھلکنے لگا کہ ریاستی بی جے پی شدید اختلافات کا شکار ہوچکی ہے۔
آج پارٹی دفتر میں لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں بنگلور کے پارٹی کارکن اور عہدیداروں کے ایک اجلاس سے مخاطب ہوکر سدانند گوڈا نے کہا کہ پارٹی کے لئے یڈیورپانے ماضی میں جس لگن کے ساتھ محنت کی ہے آج ان میں وہ محنت اور عزم نظر نہیں آرہاہے، ان کا واحد ایجنڈا صرف ریاست کا وزیراعلیٰ بننے کی حد تک محدود ہوکر رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں بی جے پی کو دوبارہ مضبوط اور مستحکم بنانا ہے ایسے یڈیورپا کی ضرورت ہے جو 2008 سے پہلے تھے۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی بی جے پی صدر نے اپنے نظریے کوانتہائی تنگ کرلیا ہے، ان کے سامنے صرف اقتدار حاصل کرنے کا مشن رہ گیا ہے، جبکہ ریاست میں پارٹی کو مضبوط کرنے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ پچھلے اسمبلی انتخابات میں بنگلور میں بی جے پی کے ناقص مظاہرے پر پارٹی سے معذرت خواہی کرتے ہوئے سدانند گوڈا نے کہاکہ ایسے وقت میں جبکہ بی جے پی محض 40 سیٹیں جیت پائی تھی، بنگلور سے بی جے پی نے 16 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی، اب جبکہ ریاست بھر سے 104سیٹوں پر پارٹی کامیاب ہوئی ہے تو بنگلور میں پارٹی کی نمائندگی گھٹ کر بارہ ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس کے لئے پارٹی میں تال میل کا فقدان کافی حد تک ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ناکامی کے لئے وہ خود کو بھی ذمہ دار مانتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ اگر موجودہ صورتحال اسی طرح برقرار رہی اور کانگریس جے ڈی ایس اتحاد کا پارٹی کو مقابلہ کرنا پڑا تو پارلیمان میں کرناٹک سے بی جے پی کی نمائندگی اور بھی گھٹنے کے واضح امکانات نظر آرہے ہیں۔