کنداپور20 فروری (ایس او نیوز) ایک حاملہ عورت کی آبر وریزی کرنے کے بعد اس خاتون اور اس کے پیٹ میں موجود پانچ سالہ حمل کا قتل کرنے کے الزام میں پرشانت موگویرا نامی مجرم کو ضلع سیشن کورٹ نے سزائے موت سنائی ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق عصمت دری اور قتل کی یہ وحشتناک واردات 11 اپریل 2015کو انجام دی گئی تھی۔پرشانت موگویرا پرعدالت میں جرم ثابت ہونے کے بعد جج نے جرم کی نوعیت کے اعتبار سے تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت جو سزاسنائی ہے اس کی تفصیل یوں ہے۔
۱) عصمت دری کے لئے دفعہ 376کے تحت 10سال قید بامشقت اور 40ہزار روپے جرمانہ۔
۲) غیر قانونی طور پر گھر میں داخل ہونے کے لئے دفعہ448کے تحت ایک سال قید اور ایک ہزار روپے جرمانہ۔
۳)اغوا کرنے کی کوشش کے لئے دفعہ 451کے تحت4سال قید بامشقت اور 2ہزار روپے جرمانہ۔
۴)سونے کی چین لوٹنے کے لئے دفعہ 392کے تحت 10سال قید بامشقت اور 30ہزار روپے جرمانہ۔
۵) حاملہ خاتون کو اس کے پیٹ میں موجود حمل کے ساتھ قتل کرنے کے جرم میں دفعہ 302کے تحت سزائے موت اور 50ہزار روپے جرمانہ۔
ذرائع نے بتایا کہ پرشانت موگویرا نے 11اپریل 2015کومقتولہ اندرا کے گھر میں گھس کر پوجاکے لئے مختص کمرے میں دیوی کے سامنے رکھی ہوئی ڈبی توڑ کر اس میں سے نقدی چرالی۔ پھر باہر شیڈ میں موجود حاملہ اندرا کے ساتھ عصمت دری کی اور اس کے سرپر ایک بڑا پتھر گراکر قتل کی واردات انجام دی اور وہاں سے سیدھے ساحل سمندر کی طرف چل پڑا۔دوسرے دن دوپہر کو کنداپور پولیس نے پرشانت کو گرفتار کرلیا تھا۔ مقتولہ اندرا کے ساتھ مجرم نے جس وحشی پن اور غیر انسانی سلوک کا مظاہرہ کیاتھا وہ مقتولہ کے جسم پر موجود متعدد زخموں سے ظاہر ہورہاتھا اور عدالت میں یہی زخم جرم کا ایک بہت بڑا ثبوت بن کر سامنے آئے ۔ اس واردات کے تعلق سے 23 افراد نے گواہیاں درج کروائیں جس کے بعد ملزم پر جرم ثابت ہوگیا اور جج نے اسے کڑی سزا سنائی۔
اس کیس کوصحیح انجام تک لے جانے کے لئے سرکاری طور پر ایڈوکیٹ روی کرن مرڈیشور کو اسپیشل پراسیکیوٹر متعین کیا گیاتھا۔جس نے ایک پیسہ بھی معاوضہ لیے بغیر مقتولہ کے گھر والوں کو انصاف دلانے اور مجرم کوکیفر کردار تک پہنچانے کا کام کیا۔ مقتولہ کے اہل خانہ نے مجرم کو عدالت سے دی گئی اس کڑی سزا پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔