اُڈپی: ہندوتوا تنظیموں کی مخالفت کے درمیان اداکار پرکاش رائے نے قبول کیا' کارنت ایوارڈ'
اُڈپی 10؍اکتوبر (ایس او نیوز)کچھ دنوں قبل وزیر اعلیٰ مودی کو سب سے بڑا اداکار قرار دیتے ہوئے اپنے نیشنل ایوارڈ انہیں دینے کی بات کہہ کر ایک تنازعہ کھڑا کرنے والے مشہور اداکار پرکاش رائے نے کہا کہ "کسی پر خوف طاری کرنا،ظلم کرنے سے زیادہ برا ہوتا ہے۔ اور آج لوگوں کے دل و دماغ پر خوف طاری کرنے کا سلسلہ بڑے ہی منظم انداز میں چلایا جارہا ہے۔" ٹی وی اور فلم کے اداکار اور ڈائریکٹرپرکاش رائے نے کوٹہ میں منعقدہ تقسیم ایوارڈ تقریب میں شیورام کارنت ایوارڈ قبول کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج ہمیں ایک ایسا معاشرہ تشکیل دینے کی ضرورت ہے ، جہاں پر ہر کوئی اپنے خیالات اور سوچ کا اظہار بغیر کسی ڈر اور خوف کے آسانی کے ساتھ کر سکے۔یہی خواب ڈاکٹر شیورام کارنت نے بھی دیکھا تھا اور اسے سچ کرنے کا کام ہمیں کرنا ہوگا۔
پرکاش رائے کو ایوارڈدینے کے اعلان پر بی جے پی سمیت دیگر ہندوتواوادی تنظیمیں سخت مخالفت اور احتجاج پر اتر آئی تھیں۔ جس سے کوٹہ میں ماحول بڑا کشیدہ ہوگیا تھا۔ لیکن ایوارڈ تفویض کرنے والے فاونڈیشن نے اپنے اعلان کے مطابق پروگرام کا انعقاد کیا اور دلیل یہ دی کہ پرکاش رائے کو ایوارڈ کے لئے بہت پہلے ہی منتخب کیا گیا تھا۔اور ان کے جس بیان سے تنازعہ کھڑا ہوا ہے وہ بعد کے دنوں کا معاملہ ہے۔ اس لئے ایوارڈ دینے کے فیصلے سے پیچھے ہٹنا ممکن ہی نہیں ہے۔
ایوارڈ فنکشن سے ذرا قبل ضلع کے مختلف مقامات سے ہندوتوا تنظیموں کے کارکنان نے کوٹہ پہنچ کر احتجاجی مظاہرہ کیا ، لیکن پولیس نے بھی احتجاجیوں کے تیور دیکھتے ہوئے ان کے منصوبوں کو ناکام بنانے کا پورا بندوبست کررکھا تھا۔بی جے پی کے ضلعی اور مقامی لیڈروں کی ایک بڑی تعداداحتجاجی طورپر کالی جھنڈیاں دکھانے اور تقریب کے مقام پر گڑبڑ مچانے کے لئے تیار تھی، مگر پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔