کرناٹک میں اسمبلی انتخابات کے دو دن بعد ہی بجلی ہوئی مہنگی
بنگلورو ، 14 مئی ( ایس او نیوز؍یو این آئی ) کرناٹک بجلی یونیٹری اتھارٹی نے اسمبلی الیکشن ختم ہونے کے دو دن بعد آج بجلی کی شرحیں 13 سے 26 فیصد تک بڑھا دی ہیں۔کمیشن کے صدر ایم کے شنکر لنگے گوڈا نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں اس کا اعلان کیا ۔ کرناٹک میں بجلی کی شرحیں ہر سال مارچ کے آخر تک بڑھائی جاتی ہیں، لیکن اس دفعہ اس سلسلے میں تبدیلی کی گئی ہے ۔ گذشتہ سال مارچ میں کمیشن نے بجلی کی شرحوں میں اس سے پچھلے سال کے مقابلے میں آٹھ فیصد کا اضافہ کیا تھا ۔ کمیشن کے مطابق ضابطۂ اخلاق کی وجہ سے بجلی کی شرحوں کو دیر سے بڑھا یا گیا ۔ریاست میں پانچ کمپنیاں بجلی سپلائی کرتی ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں نے کمیشن کو بجلی کی شرحوں میں اضافے کے لئے اپیل کی تھی ۔ اس سلسلے میں کمیشن نے عام لوگوں سے بھی بات چیت کی تھی اور بجلی کمپنیوں کی تجویز بھی ان کے سامنے رکھی تھی ۔ بیسکام ، میسکام ، چیسکام اور ہیسکام ان چاروں کمپنیوں نے کرناٹکا الیکٹری سٹی ریگولیٹری کمیشن سے مانگ کی تھی کہ فی یونٹ نرخ میں 80 پیسوں سے 1.62 روپیوں کا اضافہ کیا جائے۔ لیکن کمیشن نے اس مطالبے کو خاطر میں نہیں لایا اور صرف 20 سے 60 پیسے فی یونٹ اضافے کو منظوری دی ہے، کے ای آر سی کے چیرمین شنکر لنگے گوڈا نے بتایاکہ بجلی کے نرخوں میں یہ اضافہ الگ الگ مرحلوں میں کیاگیا ہے۔ اس اضافے سے بجلی کمپنیوں کو ہونے والی آمدنی میں 5.93 فیصد کا اضافہ ہوگا۔ بجلی کے نرخوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ یہ بھی طے کیاگیا ہے کہ بجلی کے بنیادی گاہکوں کو بجلی کی قلت کا سامنا نہ کرنا پڑے اس کے لئے روزانہ 8 تا 10گھنٹے مسلسل بجلی فراہم کی جائے گی ، اگر اس میں مدت میں بجلی فراہم نہ ہوسکی تو گاہکوں کو بجلی کی بل ادائیگی میں ترغیبی رعایت فی یونٹ ایک روپے کے حساب سے ملے گی۔ رات دس بجے سے صبح چھ بجے تک جو بجلی استعمال کی جائے گی رعایت اس پر لاگو ہوگی۔محکمۂ ریلویز کو ریلوے ٹریک کو فراہم کی جانے والی توانائی کے لئے بھی پہلی بار نرخ متعین کرتے ہوئے فی یونٹ چھ روپے قیمت طے کی گئی ہے۔ گاہکوں کی طرف سے اپنے اپارٹمنٹوں میں نصب کئے گئے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ اور صنعتی پلانٹس کے لئے بھی بجلی کے نرخوں میں اضافے کی توقع کی جارہی تھی، لیکن اس ٹریٹمنٹ پلانٹ سے اگر صاف پانی استعمال کے قابل بناکر محکمۂ آب رسانی کو دیاجارہاہے تو اس پلانٹ میں استعمال ہونے والی بجلی کا نرخ وصول نہیں کیا جائے گا۔ گھروں میں الیکٹرک گاڑیوں کی جارچنگ کے لئے جو بجلی استعمال ہوگی اس پر 4.85 روپے فی یونٹ نرخ لاگو کی گئی ہے۔ کمیشن نے بجلی کمپنیوں کو ہدایت دی ہے کہ ہر تین ماہ میں ایک بار گاہکوں کے ساتھ رابطہ میٹنگ کی جائے۔ بصورت دیگر ان پر ایک لاکھ روپیوں تک کا جرمانہ لاگو کیا جائے گا۔
گھریلو استعمال کی بجلی:برہت بنگلور مہانگر پالیکے کی حدود میں آنے والے بیسکام کے گاہکوں کی طرف سے استعمال کی جانے والی بجلی پر فی یونٹ 25 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اسی طرح تعلیمی اداروں اور مذہبی مقامات کو فراہم کی جانے والی بجلی کے نرخوں میں بھی 25 پیسوں کا اضافہ ہوا ہے۔ کمیشن نے بجلی کا جو سلاب مقرر کیاہے اس میں 30 یونٹ بجلی کے استعمال پر فی یونٹ3.5 روپے وصول کئے جائیں گے۔ 31 سے 100 یونٹ تک استعمال کی جانے والی بجلی اب فی یونٹ 4.95روپے ہوگی۔ 101 سے 200 یونٹ تک کے لئے بجلی کے نرخ 6.5 روپے ہوگی۔ 201 سے 300 یونٹ تک کی بجلی کے لئے فی یونٹ 7.55روپے فی یونٹ ہوگی۔