مثبت فکر اورتوانائی سے ملک کی ترقی ہوتی ہے:ارون جیٹلی
نئی دہلی:17/ جنوری (ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) مودی حکومت کے ناقدین کو بات بات پر احتجاج کرنے والا بتاتے ہوئے وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے جمعرات کو ان پر جھوٹ گھڑنے اور ایک منتخب حکومت کو کمزور کرکے جمہوریت کو برباد کرنے کا الزام لگایا۔ طبی معائنہ کے لیے امریکہ دورہ پر گئے ارون جیٹلی نے ایک فیس بک پوسٹ میں کہا کہ اظہار رائے کی آزادی اور اختلاف کا حق جمہوریت کا اہم حصہ ہیں، نہ کہ جھوٹ، کذب بیانی اور آئینی ادارہ کی بربادی ۔وزیر نے ان لوگوں پر نشانہ لگایا جن کا اعتقاد ہے کہ :’یہ حکومت ’کچھ‘ اچھا نہیں کر سکتی‘۔ انہوں نے کہا کہ مثبت ذہنیت اور توانائی سے ملک کی تعمیر ہوتی ہے نہ کہ بات بات پر احتجاج کرنے والوں سے ۔ایک فیس بک پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ بار بار جھوٹ گھڑنے کا کوئی افسوس نہیں ہوتا۔ اگر وہ ملک کے مفادعامہ کے خلاف چلے جاتے ہیں تو وہ دلیل بھی گڑھ سکتے ہیں۔اقتصادی طور پر کمزوراعلیٰ برادری کے لوگوں کے لئے 10 فیصد ریزرویشن اور رافیل دفاعی سودے سمیت کئی مسائل پر سیاسی جماعتوں کی مذمت کا حوالہ دیتے ہوئے جیٹلی نے کہا کہ بات بات پر مخالفت کرنے والوں کا خیال ہے کہ نریندر مودی زیر قیادت حکومت کے ہر قدم کی مخالفت ہونی چاہئے۔ انہوں نے جسٹس لوہیا کیس، سی بی آئی مسئلہ، آر بی آئی بحث، عدالتی سرگرمی سے منسلک دیگرقضیہ جات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ناقدین نے کس طرح سے حکومت کے خلاف مہم چلا رکھی ہے، وہ خود قابلِ مذمت ہے۔کانگریس یا کسی دوسرے اپوزیشن پارٹی کا نام لئے بغیر جیٹلی نے کہا کہ سیاسی نظام میں کچھ لوگ ہیں جو سوچتے ہیں کہ ان کی پیدائش حکومت چلانے کے لئے ہو ئی ہے ۔اس سے راست طور پرراہل گاندھی نشانہ پر تھے ۔انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ نظریاتی طور پر کمیونزم اور ماؤ نوازفکر کا حصہ ہیں ان کے لئے ظاہری طور پر این ڈی اے حکومت مکمل طور پر ناقابل قبول ہے؛ اس لیے بات بات پر احتجاج کرنے والا نیا گروپ ابھرتا ہے جو مسلسل پروپیگنڈے کرتا ہے۔ جسٹس لوہیا کی غیر وقتی موت کے تئیں تنازعہ کے تناظر میں جیٹلی نے کہا کہ بات بات پر مخالفت کرنے والوں کی طرف سے عوامی طور پر مبینہ طور پر رکھے گئے ہر سچائی من گھڑت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جج کی دل کا دورہ پڑنے سے قدرتی موت ہوئی تھی۔