پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر جھارکھنڈ میں لگی پابندی ؛ شیرور اور اُڈپی سمیت ملک بھر میں مذمت اور احتجاج کا سلسلہ شروع
بھٹکل24؍فروری (ایس او نیوز)پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر ریاست جھارکنڈ میں پابندی لگادی گئی ہے ۔ اس کے خلاف پی ایف آئی نے بشمول شیرور اور اُڈپی ریاست کے کئی مقامات پر احتجاجی اور مذمتی پروگرام منعقد کیے۔
شیرور میں منعقدہ احتجاج کےدوران زونل صدر انور شیرور نے بتایا کہ جھارکھنڈحکومت نے سی آر ایکٹ 1908کی دفعہ 16کے تحت پی ایف آئی پر پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے۔اور وزیر اعلیٰ نے اس کے لئے صرف ایک بیان دیا ہے کہ پی ایف آئی کا تعلق آئی ایس آئی ایس سے ہے اور اس کے ثبوت کے طور پر سیریا فرار ہونے والے افراد کا نام لیا ہے جس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک سوچی سمجھی اسکیم کے تحت ہندوتوا کی سیاست پر عمل کرتے ہوئے کیا گیا یہ اقدام ہے۔ انہوں نے جھارکھنڈ حکومت پر الزام لگایا کہ حکومت اس ریاست میں دبے کچلے اور پسماندہ طبقات پر ستم ڈھانے کے لئے اس قسم کے قوانین لاگو کرتی ہے ۔ یہ ایک غیر دستوری اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والا اقدام ہے جس کی مذمت کی جاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جھارکھنڈ میں سال 2015سے معصوم لوگوں پر ہونے والے ظلم و ستم اور ہجوم کے ہاتھوں ہونے والی قتل اور مارپیٹ کی وارداتوں کے خلاف پی ایف آئی کی طرف سے احتجاج اور قانونی کارروائیاں کی جارہی تھی۔مقامی بی جے پی لیڈر حسابی رائے کے اشتعال انگیز خطاب کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا۔گزشتہ سال سرائے کلاں میں بھیڑ کے ہاتھوں چار بے قصوروں کی ہلاکت کے تعلق سے عدالت میں گواہیاں دی گئی تھیں۔اسی دن پاپولر فرنٹ پر پابندی لگانے کا اعلان کرنا معنے خیز بات ہے۔
پاپولر فرنٹ کے ذمہ داروں نے واضح کیا ہے کہ اس پر لگائے گئے تمام الزامات بالکل بے بنیا د ہیں اور اس تنظیم پر پابندی لگانے کے لئے کوئی ایک وجہ بھی سرکار کے پاس موجود نہیں ہے۔اس لئے جھارکھنڈ حکومت کے اس قدم کے خلاف جمہوری اور قانونی طورپر کارروائی کی جائے گی اور اس میں یقینی طور پر پی ایف آئی کو کامیابی حاصل ہوگی۔