اقلیتی تعلیمی پروگرام میں آندھرا پولیس کے ذریعہ زیادتی کی پاپولر فرنٹ نے کی مذمت
نئی دہلی،12؍دسمبر (ایس او نیوز؍ پریس ریلیز) پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے جنرل سکریٹری ایم محمد علی جناح نے آندھرا پردیش میں پاپولر فرنٹ کے ایک تقسیمِ اسکالرشپ پروگرام میں کچھ پولیس افسران کی خلل اندازی اور جھوٹے الزامات میں تنظیم کے زونل سکریٹری و دیگر ضلعی لیڈران کی من مانی گرفتاری اور انہیں زدوکوب کرنے کے طریقے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ محمد علی جناح نے آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ شری چندربابو نائڈو سے ریاست کے اندر اقلیتوں کے حقوق کی پامالی کے اس معاملے میں فوری طور پر مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
آج آندھرا پردیش کے چتور ضلع کے پنگانور علاقے میں ایک تعلیمی پروگرام کے دوران جو کچھ واقع ہوا،وہ طلبہ اور بے گناہ لوگوں پر پولیس کے ذریعہ اپنی طاقت کا بے جا استعمال ہے۔ واضح رہے کہ سمیہ ہال میں اسکالرشپ تقسیم کا ایک یک روزہ پروگرام رکھا گیا تھا، جس میں طلبہ کے لیے اسکل ڈیولپمنٹ، کاؤنسلنگ و دیگر ترغیبی سیشن شامل تھے۔ دورانِ پروگرام جب پنگانور تھانہ کے سب-انسپیکٹر اور ہیڈ کانسٹیبل نے شرکاء کی تصویریں لے کر انہیں خوفزدہ کرنے اور پروگرام کو متاثر کرنے کی کوشش کی،تو منتظمین نے مداخلت کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ یہ ایک عوامی پروگرام ہے اور انہیں ان کے ذریعہ لی گئی تصویریں دینے میں خوشی محسوس ہوگی، اور انہوں نے تصویرں دے بھی دیں۔ ایک وقت کے لیے لگا کہ معاملہ حل ہو گیا، لیکن افسران اس کو اتنی آسانی سے رفع دفع ہونے دینے کے لیے تیار نہیں تھے۔ اس وقت منتظمین اور طلبہ کی حیرت کی انتہا نہ رہی جب وہی افسران تھوڑی دیر کے بعد پھر واپس آئے اور تمام انتظامات کی بے حرمتی کی اور بے قصور لوگوں کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار شدہ افراد میں پاپولر فرنٹ کے زونل سکریٹری محمد عارف احمد اور پاپولر فرنٹ پنگانور کے ضلعی صدر فیاض احمد بھی شامل ہیں۔ انہیں فی الحال پولیس کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کے جھوڑے الزام میں عدالتی حراست میں رکھا گیا ہے۔
پاپولر فرنٹ کی اسکالرشپ اسکیم ملک میں ایک منفرد قسم کی اسکیم ہے اور ایک دہائی سے زیادہ عرصہ سے عمل میں لائی جا رہی ہے۔ مسلمانوں اور دیگر محروم طبقات کے ہزاروں غریب و ہونہار طلبہ اس سے استفادہ کر چکے ہیں۔ پولیس کی اس طرح کی غنڈہ گردی کو ملک کے پسماندہ طبقات کی تعلیمی تقویت کی کوششوں پر حملے کے طور پر دیکھا جانا چاہئے۔ ایک مہذب سماج اور سیکولر جمہوری اقدار کا دم بھرنے والی حکومت کے لیے یہ بڑی شرم کی بات ہے۔ اس لیے ہم چندربابو نائڈو حکومت سے یہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس قسم کی زیادتی کے ذمہ دار افسران کے خلاف کاروائی کرے اور چاروں بے قصور گرفتار افراد کی غیرمشروط رہائی کے لیے ضروری اقدام کرے۔ پاپولر فرنٹ پولیس کی اس کھلی من مانی کے خلاف جمہوری و قانونی طریقوں سے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ ہم تمام شہریوں سے پولیس کی اس زیادتی کے خلاف باہر آنے کی اپیل کرتے ہیں۔