عوامیت پسندی سے ہٹلر جیسے نجات دہندگان کا خطرہ:پوپ فرانسس
پیرس،22؍جنوری(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)کیتھولک کلیسا کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے عوامیت پسندی کے خلاف خبر دار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا نتیجہ ہٹلر کی طرح کے نام نہاد نجات دہندگان کے انتخاب کی صورت میں نکل سکتا ہے۔پاپائے اعظم نے پناہ کے لیے یورپی ممالک کا رخ کرنے والے تارکین وطن کو داخلے سے روکنے کے لیے سرحدوں پر دیواریں کھڑی کرنے کی سوچ کی مذمت کی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے تناظر میں اسپین کے ایک اخبار ایل پائیس کو دیے ایک گھنٹے کے طویل انٹرویو میں پاپائے اعظم نے پناہ کے لیے یورپی ممالک کا رخ کرنے والے تارکین وطن کو داخلے سے روکنے کے لیے سرحدوں پر دیواریں کھڑی کرنے اور خار دار تاریں لگانے کی سوچ کی مذمت کی۔
پوپ کا کہنا تھا کہ بحران یقیناپریشانیوں اور خدشات کو جنم دیتے ہیں تاہم اُن کے نزدیک یورپی مفہوم میں عوامیت پسندی کی مثال سن 1933کا جرمنی ہے۔ پوپ نے مزید کہا، یہ وہ وقت تھا جب جرمنی کو ایک ایسے لیڈر کی تلاش تھی جو اُسے اُس کی شناخت واپس دلا سکے۔ تب اڈولف ہٹلر نامی ایک چھوٹے قد کے شخص نے کہا کہ وہ ایسا کر سکتا ہے۔
پوپ فرانسس نے اسپین کے اخبار کو انٹرویو میں کہا کہ ہٹلر چور راستے سے نہیں آیا تھا۔ پوپ کا کہنا تھا، ہٹلر کو عوام نے منتخب کیا تھا اور پھر اُسی نے اپنی قوم کو تباہ کر دیا۔ کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا کے مطابق اُس وقت جرمن بھی دیواریں کھڑی کر کے اور باڑیں لگا کر خود کو باہر سے آنے والوں سے محفوظ رکھنا چاہتے تھے تاکہ اُن کی شناخت قائم رہ سکے۔ پوپ کا کہنا تھا کہ اس تناظر میں جرمنی کی مثال دینا اس لیے موزوں ہے کیونکہ ہٹلر نے جرمن عوام کی شناخت کو بگاڑ دیا تھا اور اس سے جو نتائج نکلے اُن سے سب آگاہ ہیں۔پاپائے اعظم نے تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق سوال پر جواب میں کہا کہ فی الحال ٹرمپ کے بارے میں کوئی بھی رائے قائم کرنا قبل از وقت ہو گا۔