چوتھا مرحلہ کی پولنگ میں 18امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ای وی ایم میں بند
حمیر پور، 23/فروری (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)اسمبلی انتخابات کے چوتھے مرحلے کی پولنگ میں ضلع کے 18امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ای وی ایم میں بند ہو گیا ہے۔سخت سیکورٹی کے درمیان شروع ہوئی ووٹنگ میں رائے دہندگان نے گھر سے باہر نکل کر جمہوریت کے اس تہوار میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔مجموعی طورپر پولنگ پرامن رہی، مگر کہیں کہیں رائے دہندگان کو ووٹر لسٹ میں نام نہ ہونے کی وجہ سے بوتھوں سے مایوس ہوکربھی لوٹنا پڑا۔ضلع میں مجموعی پولنگ 61.50فیصد رہی۔معلومات کے مطابق، ضلع کے 827 پولنگ مراکز پر آج چوتھے مرحلے کی پولنگ شروع ہوئی، شروع میں تو ووٹنگ کی رفتار سست رہی، لیکن جیسے جیسے شام ہونے لگی، ووٹنگ زور پکڑنے لگی۔صبح نو بجے تک جہاں 10.30فیصد پولنگ ہوئی تھی، وہیں 11بجے تک 31.7فیصد ووٹ پڑ چکے تھے۔دوپہر ایک بجے حمیر پور اسمبلی حلقہ میں 43فیصد ووٹنگ ہو چکی تھی، جبکہ ضلع کے راٹھ اسمبلی حلقہ میں 44.6فیصد ووٹ پڑ چکے تھے۔پورے ضلع میں دوپہر 3بجے تک 53.28فیصد پولنگ ہو چکی تھی۔الیکشن کنٹرول روم سے ملی معلومات کے مطابق دوپہر 3بجے تک حمیر پور ضلع میں پولنگ کا فیصد 53.28پہنچ گیا، جس میں صرف راٹھ اسمبلی حلقہ میں 52.56فیصد ووٹ پڑے، جبکہ حمیر پور اسمبلی حلقہ میں 54فیصد پولنگ ہوئی۔ضلع میں کل 61.50فیصد پولنگ ہوئی۔انچارج ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر آرکے پرجاپتی،ایس پی اشوک کمار ترپاٹھی، اور سی ڈی او سمیت دیگر افسران بھی پولنگ مراکز کا مسلسل معائنہ کرتے رہے۔واضح رہے کہ ضلع میں 778918رائے دہندگان میں 65فیصد لوگوں نے ووٹ ڈال کربی جے پی، انکا، بی ایس پی، ایس پی اور پیس پارٹی سمیت 18امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ای وی ایم میں بند کر دیا ہے۔ووٹنگ کے بعد پولنگ پارٹیوں کے سمیرپور میں واقع زرعی پیداوار منڈی کمیٹی میں آنے کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا تھا۔ ضلع کی دو سیٹوں کے لیے آج ہوئی زبردست ووٹنگ نے دو دہائیوں کا ریکارڈ توڑ دیا ہے، ہر پولنگ مراکز میں ووٹوں کی جم کر بارش ہوئی جس سے انتظامیہ کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے ہے۔غورطلب ہے کہ 2012کے اسمبلی انتخابات میں حمیر پور اسمبلی حلقہ میں 59.79فیصد پولنگ ہوئی تھی وہیں راٹھ حلقہ میں 59فیصد پولنگ ہوئی تھی۔دونوں ہی اسمبلی حلقوں میں ووٹ ڈالنے میں خواتین نے زیادہ دلچسپی دکھائی تھی۔اس بار زبردست ووٹنگ نے حکمراں پارٹی کی نیند اڑا دی ہے۔وہیں راٹھ علاقے کے بڑاگاؤں میں سڑک اور دیگر مطالبات کو لے کر گاؤں والوں نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا،جس پولنگ کے عمل میں دو گھنٹے تک رکاوٹ پیداہوئی، واضح رہے کہ گاؤں کے لوگ سڑک اور دوسرے مطالبات کوکر آج بینر لگا کر لوگوں سے ووٹنگ کے بائیکاٹ کی اپیل کی، اس سے حکام میں کھلبلی مچ گئی۔ایس ڈی ایم نے موقع پر جاکر گاؤں والوں کے مسئلے کو انتخابات کے بعد ترجیحی طورپر دور کرنے کی یقین دہانی کرائی اس کے بعد گاؤں والے راضی ہو گئے، اس بھاگ دوڑ میں ووٹنگ کے عمل میں دو گھنٹے تک رکاوٹ پیداہوئی۔