مانسون سیشن:اپوزیشن کی برسنے کی تیاریاں
نئی دہلی ،15جولائی (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)بڑھتی مہنگائی اور خاص طور پر پٹرول-ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ، روپے کی گرتی قیمت، جموں و کشمیر کے حالات، آندھرا پردیش اور کسانوں کے مسائل پر اپوزیشن پارٹیوں کے سخت تیوروں کو دیکھتے ہوئے بجٹ سیشن کی طرح پارلیمنٹ کا مانسون سیشن کے بھی ہنگامہ دار رہنے کا امکان ہے۔اٹھارہ جولائی سے شروع ہوکر 10 اگست تک چلنے والے اس سیشن میں راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین کا بھی الیکشن ہونا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی یہ عہدہ اپوزیشن کو دینے کو تیار نہیں ہے جس کی وجہ اپوزیشن پارٹیوں میں ناراضگی ہے اور وہ اپنا امیدوار کھڑا کرنے کی فراق میں ہے۔ اس انتخاب میں یہ بھی واضح ہو جائے گا کہ اپوزیشن کتنی متحد ہے۔اس سیشن میں اپوزیشن پارٹی ایک بار پھر حکومت کو مختلف تازہ ترین مسائل پر گھیرنے کی تیاری میں ہیں۔ اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس روپے کے مسلسل کمزور ہونے اور اس کے ریکارڈ سطح تک گرنے، ڈھل مل خارجہ پالیسی، سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات کے مطابق فصلوں کی امدادی قیمت نہ بڑھائے جانے، پیٹ پیٹ کر قتل کے بڑھتے واقعات اور بینکوں کاپیسہ لے کر فرار ہوئے مفروروں کو واپس لانے میں حکومت کی ناکامی کو لے کر اس کے خلاف مورچہ کھولے ہوئے ہے۔اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت امریکی دباؤ میں آکر ملک کے مفادات کے ساتھ سمجھوتہ کر رہی ہے۔ پارٹی نے کہا ہے کہ امریکی دباؤ میں آکر حکومت نے ایران سے تیل درآمد بڑی مقدار میں کم کر دی ہے۔قومی جمہوری اتحاد سے ناطہ توڑنے والی تیلگودیشم پارٹی نے آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ نہیں مانے جانے کی وجہ سے مودی حکومت کے خلاف ایک بار پھر عدم اعتماد کی تحریک لانے کا اعلان کر دیا ہے۔ ٹی ڈی پی اس کے لئے تمام اپوزیشن پارٹیوں سے بات کررہی ہے اور اسے امید ہے کہ یہ پارٹیاں اس معاملے پر اس کا ساتھ دیں گی۔ ٹی ڈی پی گزشتہ سیشن میں بھی عدم اعتماد کی تحریک لائی تھی لیکن ہنگامے کی وجہ سے اسے قبول نہیں کیا جا سکا تھا۔