ضلع شمالی کینرا میں انتخابات سے قبل ہوگا پولیس افسران اور اہلکاروں کا تبادلہ۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کا اشارہ
کاروار12؍فروری (ایس او نیوز) ضلع شمالی کینرا کے ایس پی ونائیک پاٹل نے اشارہ دیا ہے کہ ضلع بھر میں جہاں بھی تین سال یا اس سے زائد عرصے سے ایک ہی مقام پر کوئی پولیس آفیسر یا اہلکار تعینات پایا جائے گااس کا تبادلہ پارلیمانی انتخاب سے قبل دوسرے مقام پر کر دیا جائے گا۔ایس پی نے کہا انہوں نے ایسے تمام افسران اور اہلکاروں کی فہرست تیار کرنے کے احکام جاری کردئے ہیں۔
محکمہ پولیس کے لاء اینڈآرڈر، انٹلی جنس، اینٹی کرپشن بیورو، کوسٹ گارڈدستہ،کرائم انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ جیسے مختلف شعبہ جات ہوتے ہیں۔اور کچھ افسران یا اہلکار بعض شعبہ جات میں پچھلے کئی برسوں سے ایک ہی مقام پر ٹھکانہ بناکر بیٹھ گئے ہیں۔یہ پولیس کے اعلیٰ افسران کے لئے درد سر بنا ہوا مسئلہ ہے۔ کچھ پولیس اہلکاروں پر غیرقانونی سرگرمیوں میں بھی مجرموں کے ساتھ سانٹھ گانٹھ رکھنے کی شکایات بھی الزام سننے میں آتی ہیں۔کچھ اہلکاروں پر بعض لوگوں کے ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کا الزام بھی لگ رہا ہے۔ابھی حال ہی میں جوئیڈا میں ایک پولیس اہلکار نے پولیس کوارٹرز میں ہی غیر قانونی طور پر قیمتی جنگلی لکڑیاں چھپائے رکھنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
حالانکہ دوسرے اضلاع کے مقابلے میں دیکھا جائے تو ضلع شمالی کینرا میں بڑی حد ت پولیس افسران اور اہلکاروں پرضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ کا سخت کنٹرول ہے۔اس کے باوجود کچھ بدعنوان اور غیر ذمہ دار قسم کے اہلکار یہاں بھی پائے جاتے ہیں، جنہوں نے اپنے محکمے کو جائز اور ناجائز ہر طریقے سے پیسے اکٹھا کرنے کا ذریعہ بنالیا ہے۔خاص کرکے گوا سے غیر قانونی شراب کی اسمگلنگ کے تعلق سے کہاجاسکتا ہے کہ اس کے پیچھے بڑی حد تک کوسٹل سیکیوریٹی پولیس کی مہربانی پائی جاتی ہے۔اسی طرح ضلع بھر میں چل رہے مٹکا اور جوئے بازی کا معاملہ بھی پولیس کی جانب سے جان بوجھ کر نظر انداز کیے جانے سے یہاں پھل پھول رہا ہے۔اس کے علاوہ رشوت خوری کے معاملے میں عوام کی طرف سے شکایتیں درج کرلینے کے بعد بھی کوئی نتیجہ نہیں نکلتا اور اس تعلق سے کیا کارروائی ہوئی اس کے بارے میں کسی کو کچھ بتایانہیں جاتا۔
اب پتہ چلا ہے کہ محکمہ پولیس کے سسٹم کو مزید بہتر اور صاف ستھرا بنانے کی سمت میں ضلع ایس پی نے پہل کرنے کا ارادہ کرلیا ہے۔مگر یہ کارروائی ضلع ایس پی کے لئے اتنی آسا ن بھی نہیں ہے کیونکہ ان سے نچلی سطح کے افسران کی طرف سے انہیں پوری طرح تعاون ملنا کچھ مشکل سی بات لگتی ہے۔لیکن چونکہ انتخابات کے دن قریب آ رہے ہیں اور پرانے افسران اور اہلکاروں کو یوں بھی ٹرانسفر کرنا ضروری ہوتا ہے ، اس لئے ایس پی ونائیک پاٹل کو قدرتی طور پر ایک موقع ہاتھ آگیا ہے جس کی بنیاد پرانہیں ایک ہی مقام پر تین سال یا اس سے زیادہ عرصہ سے قبضہ جماکر بیٹھے ہوئے پولیس افسران اور اہلکاروں کو دوسرے مقامات پر تبادلہ کرکے بھیجنے میں کامیابی حاصل ہوگی۔