بیندور: ایک شخص کی مشتبہ موت کا معاملہ۔ پولیس نے اپنے طور پر درج کیا کیس۔ تحقیقات کے لئے عدالت سے مانگی اجازت
بیندور 30؍اپریل (ایس او نیوز) یہاں سے قریبی گاؤں گولی ہولے میں 28اپریل کو ایک شخص کی مشتبہ حالت میں موت واقع ہونے اور خاموشی کے ساتھ اسے نذر آتش کیے جانے کی اطلاع موصول ہونے پر پولیس نے خود اپنے طور پر معاملہ درج کرلیا ہے اور اگلی تحقیقات کے لئے عدالت سے اجازت طلب کی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ موتیّا نائکا نامی شخص کی لاش اس کے گھر والوں نے کسی کو خبر کیے بغیر اپنے گھر کے پاس موجود زمین پر جلا ڈالی اور پوچھنے والوں کو یہ بتایا کہ موتیّا نے خود کشی کرلی تھی۔ گاؤں میں کھلے عام اس شبہ کا اظہار کیا جارہا تھا کہ شاید اس کے بھائی نے ہی اس کو قتل کردیا ہوگا اسی لئے رازداری کے ساتھ اسے نذر آتش کیا گیا ہے۔ کیونکہ گاؤں والے جانتے تھے کہ گزشتہ تین مہینے قبل اپنے والد کی موت کے بعد موتیّا نائکا ممبئی سے گھر واپس لوٹاتھا۔ وہ بری طرح شراب کا عادی ہوچکا تھااور ہمیشہ گھر والوں کے ساتھ جھگڑے کیاکرتا تھا۔ اپنی ماں سے شراب کے لئے پیسے مانگ کر بہت تنگ کیاکرتاتھا۔ گاؤں والے سوال کررہے تھے کہ اگر موتیّا نے خودکشی کی تھی تو گھر والوں نے پاس پڑوس والوں کو کیوں خبر نہیں کی۔ اس کے علاوہ اس معاملے کی اطلاع پولیس کو نہ دینے کا کیا راز ہے؟
پولیس نے افواہوں پر توجہ دیتے ہوئے اس مقام کا معائنہ کیا جہاں لاش جلائی گئی تھی۔ اس جگہ پرسوکھے اور ہرے بھرے درختوں کو کاٹنے اور لاش جلانے کے آثار دکھائی دئے۔ اس کے علاوہ اس مقام سے ایک پھاوڑا اور کُدال وغیر ہ بھی برآمد ہوئے۔البتہ آخری رسومات ادا کرنے کی مذہبی علامات کا کوئی نام ونشان وہاں پر موجود نہیں تھا۔اس بنیاد پر عوام کا شک بڑھ گیا کہ آپسی جھگڑے میں اس کے بھائی کے ہاتھوں ہی اس کی موت واقع ہوئی ہوگی۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ پولیس نے رضاکارانہ طورپر اس کیس کو ہاتھ میں لینے اور تحقیقات کرنے کا جو فیصلہ کیا ہے اس کے کیا نتائج سامنے آتے ہیں۔