اوآراوپی پر 12ہزار کروڑ کی ضرورت ہے، مگر کانگریس نے چھوڑے 500کروڑ:مودی
گونڈا،24فروری(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی انتخابی ریلی میں فوج میں ”ون رینک ون پنشن“ (اوآراوپی)کو لے کر بھی پیشرو کانگریس حکومت پر حملہ بولا۔انہوں نے کہا کہ ہم 40سال سے جنگ لڑ رہے جوانوں کے مسائل کو سمجھتے ہوئے اوآراوپی نافذ کیا۔ملائم جی خود وزیر دفاع رہے، کچھ نہیں کیا۔وہیں اکھلیش جی جن سے گلے لگ رہے ہیں، انہوں نے کبھی ایسا نہیں کیا، جاتے جاتے سیاست کرنے کے لئے جوانوں کا مذاق اڑایا اور محض 500کروڑ روپے بجٹ میں رکھ دئے۔وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے بڑی فوج کی توہین ہو سکی ہے کیا؟ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد جب میں آیا تو میں نے حساب لگانا شروع کیا۔تفتیش میں سامنے آیا کہ حکومت کے پاس کوئی معلومات نہیں تھی،تمام ادھر ادھر پھیلی پڑی تھی،حساب کتاب میں ایک سال لگ گیا،جب میں نے اس کانفاد کیا تو پتہ چلا کہ 12ہزار کروڑ روپے کی ضرورت ہے۔مودی نے کہاکہ میں نے فوج کے لوگوں کو بلایا اور بتایا کہ آپ کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے، میری مدد کیجئے،یہ کانگریس والے تو 500کروڑ چھوڑ کر گئے، کچھ ہونے والا نہیں ہے،مجھے غریبوں کے لئے بھی کام کرنا ہے،ایک ساتھ 12ہزار کروڑ روپے نکالنا مشکل ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے ان سے کہا کہ میں دو تین قسطوں میں دوں گا اور ہمارے فوجی ساتھی فوری طور مان گئے۔وزیر اعظم نے کہا کہ اب تک سات ہزار کروڑ روپے براہ راست اکاؤنٹ میں جمع ہو گئے،باقی بھی پہنچ جائیں گے،کام ایسا کیا جاتا ہے۔پی ایم مودی نے اب تک جو چار مرحلے کی خبریں آئی ہیں، وہ یہاں کے وزیر اعلی جی کا چہرہ دیکھ کر پتہ چل جاتا ہے کہ کیا ہوا ہے؟، جنہیں انہوں نے گلے لگایا انہیں ملک کے لوگوں نے الوداعی دے دی ہے۔یہ انتخابات یوپی اور ملک کے لئے بہت اہم ہے،غریبوں کی بھلائی کے لئے سب سے زیادہ اترپردیش میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ میں امتیازی سلوک ختم کرنے کا کام کروں گا۔