ریاستی وفد کو ملاقات کا وقت دینے سے مودی کا انکار، سدرامیا کا اظہار مایوسی،وزیر اعلیٰ وقت لئے بغیر ملاقات کیلئے پہنچ گئے: یڈیورپا
بنگلورو۔10/دسمبر(ایس او نیوز) ریاست میں خشک سالی کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مرکزی حکومت سے امداد طلب کرنے کیلئے وزیر اعظم سے تین مرتبہ ملاقات کی کوشش کی گئی، لیکن وزیراعظم نے ملاقات کا وقت نہیں دیا۔ یہ شکایت آج وزیر اعلیٰ سدرامیا نے کی۔ اس کے جواب میں ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپا نے الزام لگایا کہ وزیراعظم سے پیشگی وقت لئے بغیر سدرامیا دہلی پہنچ گئے اور غیر ضروری طور پر بی جے پی کو بدنام کررہے ہیں۔ خشک سالی کے مسئلے پر وزیر اعلیٰ سدرامیا نے پہلے ہی اعلان کیا تھاکہ ریاست کا کل جماعتی وفد وزیر اعظم سے 9 دسمبر کو ملاقات کرے گا، لیکن اس دن ریاستی وفد کو صرف وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ سے ملاقات کرکے واپس لوٹنا پڑا۔آج ودھان سودھاکے احاطہ میں سابق وزیر اعلیٰ آنجہانی نجلنگپا کی 114ویں برسی کے موقع پر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سدرامیا نے وزیراعظم مودی کے رویہ پر عدم اطمینان ظاہر کیا اور کہاکہ وفاقی نظام کے تحت وزیراعظم ملک کے سربراہ ہوتے ہیں، انہیں تمام ریاستوں کے امور کی طرف توجہ دینی چاہئے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ وزیراعظم مودی کو وفاقی نظام پر اعتماد نہیں ہے۔ کسی ریاست کا وزیر اعلیٰ اپنی ریاست کا مسئلہ پیش کرنے دہلی تک پہنچتا ہے تو بھی وزیراعظم اسے ملاقات کا وقت نہیں دیتے۔ انہوں نے کہاکہ دو سال سے ریاست سنگین خشک سالی سے بدحال ہے۔ باہمی تعاون اور وفاقی نظام کو مضبوط کرنے کے تعلق سے مودی بہت ساری زبانی جمع خرچ کرتے پھرتے ہیں، لیکن جب ریاست کے مسائل بارہا ان تک لے جانے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے ان سنی کردی۔مہادائی مسئلہ پر بھی ریاستی لیجسلیچر میں قرار داد منظور کی گئی، لیکن اسے بھی نظر انداز کردیا اور ملاقات کا وقت نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یڈیورپا اور شوبھا کارند لاجے کو وفاقی نظام کے بارے میں جانکاری نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ جس وقت منموہن سنگھ وزیر اعظم تھے اور ریاست میں خشک سالی کی صورتحال پیدا ہوئی تو انہوں نے بذات خود فضائی دورہ کیا اور 1500 کروڑ روپیوں کی امداد جاری کی۔ رواں سال خشک سالی اور سیلاب کے سبب 18ہزار کروڑ روپیوں کا نقصان ہوا ہے، اس سلسلے میں 27 اکتوبر کو مرکزی حکومت کو تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی اور 4700کروڑ روپیوں کی امداد طلب کی گئی، لیکن اب تک کوئی رقم جاری نہیں ہوپائی ہے۔ یڈیورپا نے وزیراعلیٰ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ بغیر پیشگی تیاری کے وزیراعظم سے ملاقات کیلئے دہلی پہنچ کر سدرامیا نے غیر ضروری تماشا کھڑا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خشک سالی کے مسئلے پر وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ سے ملاقات کا وقت طے تھا وزیراعظم سے نہیں۔ غیر ضروری طور پر سدرامیا اس معاملے میں مودی کو کھینچنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظم سے ملاقات کا وقت طے تھا تو اس کی اطلاع اپوزیشن لیڈر جگدیش شٹر کو بھی دفتر وزیر اعظم سے مل جاتی، لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔ وزیر اعظم مودی تمام ریاستوں کے ورزائے اعلیٰ سے ملاقات کرکے مسائل حل کرتے ہیں۔ صرف سدرامیا سے نہ ملنے کی وجہ کیا ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی ریاست کے مفادات کی حفاظت کے سلسلے میں حکومت کا بھرپور تعاون کرنے کیلئے تیار ہے، لیکن وزیراعلیٰ سدرامیا اس معاملہ کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کررہے ہیں۔