ریاستی وفد کو ملاقات کا وقت دینے سے مودی کا انکار، سدرامیا کا اظہار مایوسی،وزیر اعلیٰ وقت لئے بغیر ملاقات کیلئے پہنچ گئے: یڈیورپا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 11th December 2016, 1:09 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو۔10/دسمبر(ایس او نیوز) ریاست میں خشک سالی کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مرکزی حکومت سے امداد طلب کرنے کیلئے وزیر اعظم سے تین مرتبہ ملاقات کی کوشش کی گئی، لیکن وزیراعظم نے ملاقات کا وقت نہیں دیا۔ یہ شکایت آج وزیر اعلیٰ سدرامیا نے کی۔ اس کے جواب میں ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپا نے الزام لگایا کہ وزیراعظم سے پیشگی وقت لئے بغیر سدرامیا دہلی پہنچ گئے اور غیر ضروری طور پر بی جے پی کو بدنام کررہے ہیں۔ خشک سالی کے مسئلے پر وزیر اعلیٰ سدرامیا نے پہلے ہی اعلان کیا تھاکہ ریاست کا کل جماعتی وفد وزیر اعظم سے 9 دسمبر کو ملاقات کرے گا، لیکن اس دن ریاستی وفد کو صرف وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ سے ملاقات کرکے واپس لوٹنا پڑا۔آج ودھان سودھاکے احاطہ میں سابق وزیر اعلیٰ آنجہانی نجلنگپا کی 114ویں برسی کے موقع پر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سدرامیا نے وزیراعظم مودی کے رویہ پر عدم اطمینان ظاہر کیا اور کہاکہ وفاقی نظام کے تحت وزیراعظم ملک کے سربراہ ہوتے ہیں، انہیں تمام ریاستوں کے امور کی طرف توجہ دینی چاہئے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ وزیراعظم مودی کو وفاقی نظام پر اعتماد نہیں ہے۔ کسی ریاست کا وزیر اعلیٰ اپنی ریاست کا مسئلہ پیش کرنے دہلی تک پہنچتا ہے تو بھی وزیراعظم اسے ملاقات کا وقت نہیں دیتے۔ انہوں نے کہاکہ دو سال سے ریاست سنگین خشک سالی سے بدحال ہے۔ باہمی تعاون اور وفاقی نظام کو مضبوط کرنے کے تعلق سے مودی بہت ساری زبانی جمع خرچ کرتے پھرتے ہیں، لیکن جب ریاست کے مسائل بارہا ان تک لے جانے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے ان سنی کردی۔مہادائی مسئلہ پر بھی ریاستی لیجسلیچر میں قرار داد منظور کی گئی، لیکن اسے بھی نظر انداز کردیا اور ملاقات کا وقت نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یڈیورپا اور شوبھا کارند لاجے کو وفاقی نظام کے بارے میں جانکاری نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ جس وقت منموہن سنگھ وزیر اعظم تھے اور ریاست میں خشک سالی کی صورتحال پیدا ہوئی تو انہوں نے بذات خود فضائی دورہ کیا اور 1500 کروڑ روپیوں کی امداد جاری کی۔ رواں سال خشک سالی اور سیلاب کے سبب 18ہزار کروڑ روپیوں کا نقصان ہوا ہے، اس سلسلے میں 27 اکتوبر کو مرکزی حکومت کو تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی اور 4700کروڑ روپیوں کی امداد طلب کی گئی، لیکن اب تک کوئی رقم جاری نہیں ہوپائی ہے۔ یڈیورپا نے وزیراعلیٰ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ بغیر پیشگی تیاری کے وزیراعظم سے ملاقات کیلئے دہلی پہنچ کر سدرامیا نے غیر ضروری تماشا کھڑا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خشک سالی کے مسئلے پر وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ سے ملاقات کا وقت طے تھا وزیراعظم سے نہیں۔ غیر ضروری طور پر سدرامیا اس معاملے میں مودی کو کھینچنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظم سے ملاقات کا وقت طے تھا تو اس کی اطلاع اپوزیشن لیڈر جگدیش شٹر کو بھی دفتر وزیر اعظم سے مل جاتی، لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔ وزیر اعظم مودی تمام ریاستوں کے ورزائے اعلیٰ سے ملاقات کرکے مسائل حل کرتے ہیں۔ صرف سدرامیا سے نہ ملنے کی وجہ کیا ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی ریاست کے مفادات کی حفاظت کے سلسلے میں حکومت کا بھرپور تعاون کرنے کیلئے تیار ہے، لیکن وزیراعلیٰ سدرامیا اس معاملہ کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کررہے ہیں۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...