چندرابابو نائیڈو کو انتخابات میں شکست کا خوف:مودی
حیدرآباد،10 ؍فروری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) وزیراعظم نریندر مودی نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اے پی کے وزیراعلی این چندرابابونائیڈو کئی معنوں میں ان سے سینئر ہیں،چندرابابواپنے سینئرس کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے میں سینئر ہیں جس طرح انہوں نے اپنے خسر کی پیٹھ میں خنجر گھونپا تھا۔
وزیراعظم مودی نے ضلع گنٹور میں بی جے پی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چندرابابو ان سے سینئر ہونے کی بات یاددلاتے ہیں لیکن ان کو یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ وہ ایک انتخابات کے بعد دوسرے کو ہارنے میں سینئر ہیں لیکن میں اس میں ان سے سینئر نہیں ہوں۔چندرابابو جس کو گالی دے رہے ہیں اس کی گود میں بیٹھنے میں سینئر ہیں اوراے پی کے خوابوں کو چور چور کرنے میں سینئر ہیں۔
وزیراعظم نے الزام لگایا کہ نام نہاد اتحادی جماعتوں کے اجلاس کے لئے دہلی کے دورہ کیلئے چندرابابو عوامی رقم کا استعمال کرر ہے ہیں انہیں ایک ایک پیسہ کا حساب دینا پڑے گا،مودی جو تلگودیشم کی این ڈی اے سے علحدگی کے بعد پہلی مرتبہ ریاست کا دورہ کر رہے ہیں نے کہاکہ نائیڈو ریاست میں اپنی مقبولیت سے محروم ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چندرابابو اپنے سن رائز کی باتیں کرتے ہیں لیکن حقیقی معنوں میں وہ اپنے بیٹے کو آگے بڑھانے یعنی (son rise)کا کام کرر ہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ چندرابابو نائیڈو کو انتخابات میں شکست کا خوف ہے،وہ اپنے بیٹے کو سیاست میں آگے بڑھارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ چندرابابو نے مرکز کی فلاحی اسکیمات پرخود کا اسٹیکر لگادیا ہے۔ان کا سارا وقت مودی پر نکتہ چینی میں لگ گیا ہے۔وہ ریاست کی ترقی پر توجہ نہیں دیتے۔نائیدو کو انتخابات میں ناکامی کا خوف ستارہا ہے۔وہ اے پی کے عوام پر اپنے بیٹے کو مسلط کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ چندرابابو دولت کو جمع کرنا جانتے ہیں۔امراوتی اور پولاورم رقم جمع کرنے کا ذریعہ چندرابابو کیلئے بن گئے ہیں لیکن چوکیدار ریاست کولوٹنے کا ان کو موقع نہیں دے گا۔وہ عوامی دولت کے چوکیدار ہیں۔چندرابابوکو چاہئے کہ وہ صرف لوکیش کو ہی نہیں بلکہ ہر بچہ کو اپنے بچہ کی طرح دیکھے۔انہوں نے کہاکہ ریاست میں باپ۔بیٹے کی حکومت ہے اس حکومت کا خاتمہ ہونا چاہئے۔کرپشن کی طاقتوں کو آئندہ انتخابات میں شکست ہونی چاہئے۔
انہوں نے اے پی کو خصوصی درجہ کے مسئلہ پر کہا کہ ان کی حکومت نے اے پی کو خصوصی پیکیج دیا ہے جو خصوصی درجہ سے کہیں زیادہ بہتر ہے۔خصوصی پیکیج کا نائیڈو نے استقبال کیا تھا تاہم انہوں نے اس سے انحراف کردیا۔انہوں نے کہا کہ وہ اس جھوٹ کے سلسلہ پر روک لگانا چاہتے ہیں۔گزشتہ 55مہینوں میں مرکزی حکومت نے اے پی کی ترقی کے لئے مناسب فنڈس دیئے ہیں تاہم ریاستی حکومت نے ان فنڈس کامناسب انداز میں استعمال نہیں کیا ہے۔