گاؤ رکھشا کے نام پر قانون شکنی کرنیوالوں کیخلاف سخت کارروائی کا انتباہ
نئی دہلی،16؍جولائی(ایس او نیوز ؍ ایجنسی) وزیراعظم نریندر مودی نے گاؤ رکھشا کے نام پر قانون شکنی کرنے والوں کو آج سخت انتباہ دیا اور ریاستوں کو ہدایت کی کہ ان افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔ تاہم اس کے ساتھ انہوں نے اس مسئلہ کو سیاسی یا فرقہ وارانہ رنگ دینے کے خلاف خبردار بھی کیا ۔ وزیر پارلیمانی امور اننت کمار نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کے آغاز سے ایک دن قبل کل جماعتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ ’’ تمام (ریاستی) حکومتوں کو چاہئیے کہ گاؤ رکھشا کے نام پر قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹیں ‘‘ ۔ گائے کو ماں جیسا تصور کرنے کے بارے میں اننت کمار نے اجلاس کے بعد کہا کہ وزیراعظم سے کئی ہندوؤں کے اس اعتقاد کا حوالہ دیا لیکن کہا اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ افراد کو قانون اپنے ہاتھ میں لانے کیلئے چھوڑدیا جائے ۔ تمام ریاستی حکومتوں کو چاہئیے کہ قانون شکنی کے خلاف سخت کارروائی کریں ۔ اپوزیشن جماعتوں نے گاؤ رکھشا کے نام پر غنڈہ گردی کے واقعات پر جن میں اکثر مسلمانوں اور دلتوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے بی جے پی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ۔
ان پارٹیوں نے کل سے شروع ہونے والے پارلیمانی سیشن کے دوران اس مسئلہ کو اٹھانے کا منصوبہ بنایا ہے ۔ مودی نے کل ہونے والے صدارتی انتخابات کا تذکرہ بھی کیا اور کہا کہ امیدوار پر اتفاق رائے ہوتا تو بہتر تھا ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ دونوں طرف سے احترام و شائستگی کی اعلیٰ سطح کو برقرار رکھا گیا ۔ مہم کے دوران حکمراں یا اپوزیشن میں سے کسی نے بھی بدکلامی یا بیجا بیان بازی نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو تمام ووٹوں کا استعمال یقینی بنانا چاہئیے اور کوئی بھی ووٹ ضائع ہونے نہ دیا جائے ۔رام ناتھ کووند کو بی جے پی کے زیرقیادت این ڈی اے نے اپنی امیدوار بنایا ہے اور میرا کمار کانگریس کے زیرقیادت 18 اپوزیشن جماعتوں کی امیدوار ہیں ۔ اس مقابلہ میں دونوں کی عددی قوت کے اعتبار سے کووند کو میرا کمار پر بھاری سبقت حاصل ہے ۔ مودی نے رشوت کے تازہ الزامات کا سامنا کرنے والے آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو پر بالواسطہ تنقید کرتے ہوئے رشوت ستانی کیخلاف لڑائی میں تمام جماعتوں سے تعاون طلب اور کہا کہ رشوت ستانی میں ملوث افراد کو بخشا نہیں جائے گا ۔
مودی نے گڈس اینڈ سرویس ٹیکس ( جی ایس ٹی) پر عمل آوری کیلئے سب کا شکریہ ادا کیا ۔ اننت کمار نے کہا کہ کشمیر کی صورتحال اور چین کے ساتھ کشیدگی پر بھی حکومت نے اپوزیشن قائدین سے بات چیت کی اور تمام جماعتوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے مسئلہ پر وہ حکومت کے ساتھ ہیں ۔ اجلاس میں شرکت کرنے والے اپوزیشن قائدین میں غلام نبی آزاد (کانگریس)، شردپوار (این سی پی )، سیتارام یچوری (سی پی آئی ایم) ، ملائم سنگھ یادو ( ایس پی) اور ڈی راجہ (سی پی آئی) شامل تھے ۔ تاہم جے ڈی (یو) اور ترنمول کانگریس نے شرکت نہیں کی ۔ ٹی ایم سی نے مغربی بنگال میں حالیہ فرقہ وارانہ تشدد کے مسئلہ پر بی جے پی سے اختلاف و کشیدگی کے سبب پہلے ہی اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا تھا ۔