ریاست کرناٹک میں پلاسٹک پر پابندی سے تمام اقتصادی شعبہ جات متاثر
بنگلورو،15؍دسمبر(ایس او نیوز) ریاست کرناٹک اور خاص طور پر بنگلور شہر میں پلاسٹک پر پابندی کے اقدام کو حکام اور افسران کی طرف سے پوری شدت کے ساتھ نافذ کیا جا رہا ہے اور اس کی وجہ سے پلاسٹک کا کاروبار کرنے والے افراد خاص طورپر بہت ہی زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔
کرناٹک اسٹیٹ پلاسٹک اسوسی ایشن (کے ایس پی اے) نے دعویٰ کیا ہے کہ ریاست میں پلاسٹک پر پابندی غیر منصفانہ ہے اور اس کی وجہ سے پلاسٹک کی صنعت کو بے انتہاء نقصانات کا شکار ہونا پڑا ہے،کے ایس پی اے کے اراکین نے یہ دعویٰ کیا کہ ریاستی حکومت کا یہ اقدام غیر سائنٹفک اور غیر منصفانہ ہے۔انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس پابندی نے نہ صرف پلاسٹک کارخانوں کے ملازمین پر اثرکیا ہے بلکہ ریاست میں دیگر کئی شعبہ جات بھی اس کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔
کے ایس پی اے کے اراکین کا کہنا ہے کہ تقریباً 47 شعبہ جات جن میں چھوٹے پیمانے کے تاجر، بیکری کی صنعت، گارمنٹ کے کارخانے، آٹو موبائل صنعت، ہوٹل کی صنعت وغیرہ سب شامل ہیں،اس صورت حال کے منفی نتائج سے متاثر ہوئے ہیں۔کے ایس پی اے کے ایک رکن نے بتایا کہ ’’پلاسٹک پر پابندی نے ان تمام صنعتوں میں پیداوار، پیکیجنگ اور فراہمی کے نظام کو درہم برہم کر کے رکھ دیا ہے۔پیاک کرنے والی اشیاء کی عدم موجودگی نے گارمنٹ کارخانوں میں برآمد کے عمل کو بھی سست کر دیا ہے‘‘۔اراکین نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس پابندی کی وجہ سے پچھلے تیس سالوں سے اس صنعت سے جڑے ہوئے ملازمین کے روزگار پر بھی خطرات منڈلانے لگے ہیں، انہوں نے کہا کہ تقریباً ایک لاکھ خاندان اس کی وجہ سے براہ راست متاثر ہو رہے ہیں۔