بنگلورو،23فروری (ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی آج اپنے رہائشی دفتر کرشنا میں مرکزی وزیر برائے ریلوے و کوئلہ پیوش گوئل سے ملاقات کی ریاست میں کوئلہ ( ایندھن)کی فراہمی اور سب اربن ریلوے منصوبہ کے سلسلہ میں تبادلہ خیال کیا ۔
اجلاس کے بعداخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیوش گوئل نے کہا کہ سب اربن ریلوے منصوبہ سے متعلق ریاستی حکومت تحویل اراضی کے سلسلہ میں غور کرتے ہوئے اپنا کام کرے گی ۔ ریلوے کی تاریخ میں اتنی تیز رفتاری سے کوئی بھی کام اس طرح انجام نہیں پایا ۔23000کروڑ روپئے کی لاگت کے اس منصوبہ سے160کلو میٹر کی مسافت تک کام ہوگا ۔ سب اربن ریلوے کے ذریعہ میٹرو ، ریلوے اسٹیشنوں اور ہوائی اڈہ کو جوڑا جائے گا ۔ 80اسٹیشنوں کو سب اربن ریلوے منصوبہ سے جوڑا جارہا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے 6مہینوں کے دوران ریاست بھر میں وائی فائی کی سہولت مہیا کی جائے گی ۔ کرناٹک وائی فائی نظام سے کنکٹ ہوجائے گا ۔ تمام سب اربن ریلوے اسٹیشنوں میں وائی فائی سہولت فراہم ہوگی ۔ انہوں نے مزید کہا سب اربن ریلوے منصوبہ ریاست میں روبہ عمل لانے کیلئے ریاستی حکومت نے 19شرطیں عائد کی تھیں ۔ اس ضمن میں سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڈا سے میں نے ملاقات کی اور تبادلہ خیال کیا تھا ۔ جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ وزیراعلیٰ کمار سوامی نے آج ایک ہی اجلاس میں ساری شرائط کومنسوخ کردیا اور بلا شرط سب اربن ریلوے منصوبہ کو منظوری دے دی ۔ تقریباً6000کروڑ روپئے مالیت کی اراضی صرف ایک روپئے میں ٹھیکہ پر دی جارہی ہے ۔ محکمہ ریلوے کی جانب سے 70کلو میٹرطویل اور 90کلومیٹر چوڑا عام ریلوے ٹریک بنانے کا فیصلہ کیا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ سب اربن ریلوے آنجہانی اننت کمار کا خواب تھا ۔ اس خواب کو پورا کرنا ایک بھائی ہونے کے ناطے میرا فرض ہے ۔ اس اسکیم پرعمل آوری کا کام 2016ء میں شروع کیاگیا تھا ۔ اس لئے لوک سبھا انتخابات کااعلان ہونے اور انتخابی ضابطہ اخلاق کے نافذ ہونے سے یہ اسکیم متاثر نہیں ہوگی ۔ 25فروری کو مرکزی کابینہ اجلاس میں منظوری حاصل کرنے کے فوری بعد یہ کام شروع کردےئے جائیں گے۔آپریشن کنول پر تبصرہ کرتے ہوئے گوئل نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو ڈبل انجن کی ریل کے مطابق کام کرنا چاہئے۔
وزیراعلیٰ کمار سوامی نے کہا کہ سب اربن ریلوے کے سلسلہ میں بات چیت کی گئی ہے۔ اس منصوبہ کے تئیں گوئل کو خصوصی دلچسپی بھی ہے ۔1995ء میں جب دیوے گوڈا وزیر اعلیٰ تھے اس وقت سب اربن ریلوے کی تجویز پیش کی گئی تھی ۔ اب اس منصوبہ کے تعلق سے تمام باتیں ہوگئی ہیں ۔ ہم ہر قسم کے معاہدے کے لئے تیار ہیں ۔ اس منصوبہ کے تحت 400کروڑ روپئے بجٹ میں رکھے گئے ہیں۔