جے ڈی ایس صدر پی جی آر سندھیا نے سدرامیا پر لگایا اقتدار کے نشہ میں چور ہونے کا الزام
بنگلورو،25فروری(ایس او نیوز) جنتادل (ایس) کے قومی کارگذار صدر پی جی آر سندھیا نے کہاکہ وزیر اعلیٰ سدرامیا اقتدار کے نشہ میں چور ہوچکے ہیں اسی لئے انہیں کسی کی عزت واحترام اور مرتبہ کی پرواہ نہیں ہے، ایک بار اقتدار کا نشہ اتر جائے تو وہ راہ راست پر آجائیں گے۔آج میسور میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سدرامیا 1979میں جنتاپارٹی کے صدر رہے، 1983میں جنتاپارٹی امیدوار کے طور پر ہی انتخاب لڑکر کامیاب ہوئے۔ اس موقع پر سدرامیا کو سیاسی طور پر پروان چڑنے کا موقع دیوے گوڈا نے بحیثیت صوبائی صدر دیا تھا نہ کہ رام کرشنا ہیگڈے نے۔ انہوں نے کہاکہ کنڑا زبان وادب کے تئیں سدرامیا کے لگاؤ کو دیکھتے ہوئے اس وقت دیوے گوڈا نے پارٹی کے سینئر قائدین جے ایچ پٹیل ، رام کرشنا ہیگڈے ، جیوراج آلوا اور بی راچیا کو نظر انداز کرکے سدرامیا کو کنڑا واچ ڈاگ کمیٹی کا چیرمین بنایا۔ اس کے بعد جب دیوے گوڈا اور رام کرشنا ہیگڈے میں اختلافات پیدا ہوگئے تب بھی سدرامیا کا شمار دیوے گوڈا کے ساتھ کیاگیا۔ دوبارہ جب دیوے گوڈا اور رام کرشنا ہیگڈے میں اتحاد ہوا اور ریاست میں جنتادل حکومت قائم ہوئی تو سدرامیا کو نائب وزیر اعلیٰ کا عہدہ بھی دیوے گوڈا نے دیا تھا نہ کہ ہیگڈے یا کسی اور لیڈر نے۔ سدرامیا کو سیاسی طور پر پروان چڑھانے والے دیوے گوڈا کو نظر انداز کرنے والے سدرامیا دوسروں سے کس حد تک وفاداری کریں گے اس کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں کرپشن اپنی تمام حدود کو پارکرچکا ہے۔حکومت کو کوئی دس فیصد اور کوئی 90 فیصد قرار دے رہا ہے، اس طرح کے الزامات اور جوابی الزامات جمہوری نظام کے تحت صحت مند نہیں ہیں۔ ریاستی عوام کو یہ معاملات کافی سنجیدگی سے لینے چاہئیں۔ انہوں نے کہاکہ اپنے آپ کو دلتوں ، اقلیتوں اور پسماندہ طبقات پر مشتمل اہندا کامسیحا قرار دینے والے سدرامیا نے ان طبقات کی فلاح کیلئے کیا کیا ہے اس کا جواب انہیں دینا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ سدرامیا نے بھاگیہ کے نام سے جو مختلف اسکیمیں شروع کی ہیں وہ عوامی نوعیت کی ہیں۔ اس کا کسی مخصوص طبقے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس موقع پر سابق وزیراور سابق رکن پارلیمان ایچ وشواناتھ نے اپنے کٹر سیاسی حریف سدرامیا پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہاکہ آنے والے دنوں میں ریاست میں گھپلوں سے پاک حکومت کے قیام کی ضرورت ہے، اور جنتادل (ایس) ہی کانگریس اور بی جے پی کا بہترین متبادل ہے۔ پسماندہ طبقات کو انصاف اور ریاست کے مفادات کی ترقی پر ایک علاقائی سیاسی قوت ہونے کے ناطے جے ڈی ایس کے علاوہ کوئی بھی توجہ نہیں دے سکے گا۔