70روپے سے تجاوز کرگئی پٹرول کی قیمت، کنٹرول کرنے میں حکومت ناکام
نئی دہلی، 9؍جنوری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے عام آدمی کوراحت فراہم کرنے کے لئے مرکزی حکومت نے اکتوبر میں ایکسائزڈیوٹی میں کمی کردی تھی لیکن اس کا اثر ختم ہو رہا ہے۔منگل کو دہلی میں ایک لیٹر پٹرول کی قیمت 70روپے سے زائد ہوگئی ہے۔یہاں لوگوں کو ایک لیٹر کے لئے 70.53روپے ادا کرنا پڑے گا۔وہیں ڈیزل کے لئے 60.66روپے فی لٹر ادا کرنا پڑرہا ہے۔یہ قیمتیں پھراس سطح تک پہنچ گئی ہیں جوایکسائز ڈیوٹی سے قبل تھی۔درحقیقت عالمی مارکیٹ میں مسلسل خام تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔اس کا براہ راست اثر گھریلو مارکیٹ میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں پرپڑرہا ہے،دن بدن قیمتیں کم ہونے کے بجائے بڑھتی ہی جارہی ہیں۔پٹرول کی قیمتیں3اکتوبرکی سطح پر پہنچ گئی ہیں۔3اکتوبر کو ایک لیٹر پٹرول کے لئے دہلی میں لوگوں کو 70.88 روپے اداکرنے پڑرہے تھے۔اس وقت کچے تیل کی قیمت بین الاقوامی مارکیٹ میں 67 ڈالرفی بیرل سے تجاوز کر گئی ہے۔پیٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے جی ٹی ایس کونسل پر نئی ٹیکس پالیسی کے دائرے میں لانے کا دباؤ بنایاجارہاہے۔پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں سے عام آدمی کو راحت فراہم کرنے کے لئے ان مصنوعات کوجی ایس ٹی کے دائرہ میں لانے کی مانگ کی جارہی ہے۔مہاراشٹرکے وزیر خزانہ سدھیرمنگٹیوار اور تیل وزیر دھرمندر پردھان سمیت وزیرخزانہ ارون جیٹلی بھی جی ایس ٹی کے دائرے میں لانے لانے کی مانگ کی جارہی ہے۔امید ہے کہ یہ فیصلہ اس سال لیا جا سکتا ہے۔پیٹرولیم اور ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے میں جی ایس ٹی کونسل پراسے جی ایس ٹی کے تحت لانے کے لیے دباؤہے۔اس معاملے میں کونسل آئندہ اجلاس میں اس پر تبادلہ خیال کرسکتی ہے۔