کاروار کی کالی ندی سے ریت نکالنے مرکزی وزارت نے نہیں دی اجازت : ڈی سی نے ملیشیا سے ریت درآمد کے لئے مانگی منظوری
سرسی :21؍نومبر (ایس او نیوز) کاروار کی کالی ندی کناروں کےچار جگہوں پر ریت نکالنےکی اجازت مانگی گئی تھی تو مرکزی ماحولیات اور جنگلات وزارت نے منظوری نہیں دینے کی اترکنڑا ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکول نے جانکاری دی ۔
کاروار کے ڈی سی دفتر ہال میں منعقدہ پریس کانفرنس میں ڈی سی نے کہاکہ چونکہ ہمیں سمندری راستے کی سہولت ہے اس بناء پر ملیشیا سے ایم۔سیانڈ لاسکتےہیں۔ اس سلسلے میں حکومت کو خط لکھا جاچکا ہے، اگر وہاں سے منظوری ملتی ہے تو ایم ۔ سیانڈ در آمد کرنے کی بات کہی۔ انہوں نے بتایا کہ مرکزی ماحولیات اورجنگلات وزارت سے ریت منگوانے کے لئے اجازت لینی ضروری ہے، ریت کان کنی میں ضلع انتظامیہ یا ریاستی حکومت کوئی مداخلت نہیں کرسکتی ، اسی لئے مرکزسے اجازت لینا ضروری ہوتا ہے۔
ندیوں سے ریت نکالنے کی منظوری دینے کے لئے مرکزی وزارت سروے کے بعد اپنا فیصلہ لیتی ہے۔ اترکنڑا ضلع میں کالی 4۔ گنگاولی 2-شراوتی اور اگھناشنی میں 5جگہوں پر ریت نکالنے کی اجازت مانگی گئی تھی تو مرکزی وزارت نے گنگالی 1-اگھناشنی 5-اور شراوتی میں 2جگہوں پر ریت نکالنے کی منظوری دی ہے۔ سرسی اور ہلیال میں ریت ڈپو کا قیام کیاگیا ہے ان علاقوں میں گھروں کی تعمیر کے لئے سرکار کی طرف سے امداد مل چکی ہے تو مستفیدین ریت ڈپو سے ریت حاصل کرسکتے ہیں انہیں کوئی مشکل پیش نہ آئے اس کا انتظام کیا گیا ہے۔ اسی طرح ذاتی طورپر گھروں کی تعمیر کرنے والے ٹھیکداروں سے ریت حاصل کرنے کی بات کہی۔اس دوران انہوں نے اس کی بھی وضاحت کی چونکہ کاروار کی کالی ندی سے ریت نکالنےکی منظوری نہیں ملی ہے تو انکولہ سے انہیں ریت لانے کی اجازت دی جائے گی ۔ پریس کانفرنس میں اپر ڈی سی ڈاکٹر سریش اٹنال موجود تھے۔