بھٹکل:مٹھلی میں شراب دکان کے خلاف خواتین سمیت سیکڑوں دیہی عوام کا احتجاج: بند نہیں کیا گیا تو سخت احتجاج کی دھمکی
بھٹکل:23اگست (ایس اؤنیوز)تعلقہ کے مٹھلی گرام پنچایت حدود کے ریلوے اسٹیشن کے قریب شروع کی گئی نئی شراب کی دکان بند کرنے کی مانگ لے کر دیہات کے سیکڑوں مرد وخواتین بدھ کی شام دکان کا گھیراؤ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔
احتجاجیوں میں سے خاص کر خواتین سخت اعتراض جتاتے ہوئے کہاکہ روزانہ دکان کے سامنے سیکڑوں لوگ گزرتے ہیں، ریلوے اسٹیشن کو بھی اسی راستے سے مختلف مذاہب کے لوگوں کا جانا ہوتاہے ، گاؤں کی خواتین ، طلبا آتے جاتے رہتے ہیں، پڑوس میں مندر بھی ہے ، ایسی جگہ پر شراب کی دکان کھولنے سے عوام کوشرابیوں سے ہراسانی اور پریشانی ہوتی ہے اور آئندہ یہی فرقہ وارانہ فساد ات کو بھی راہ دینے کا خدشہ جتاتے ہوئے ہرحال میں شراب دکان بند کرنے کی مانگ رکھی ۔
مٹھلی دیہات کے دوسرے علاقے میں عوامی احتجاج کے باعث شراب دکان بند کردی گئی ہے اور اب دوسری دکان شروع کرنےکی اجازت دینا ناقابل قبول ہے اور یہ نااہلیت کی طرف صاف اشارہ کرتاہےہم کسی حال میں بھی اس کو منظوری نہیں دینے کی بات کہتے ہوئے سخت برہمی کا اظہار کیا۔ اسی دوران معائنہ کے لئے پہنچے ایکسائز افسران کو احتجاجیوں نے آڑے ہاتھوں لیا، حالات کشیدہ ہوتے دیکھ کر سی پی آئی سریش نایک، ایس آئی کوڈگونٹی اپنے عملے کے ساتھ جائے وقوع پہنچ کر احتجاجیوں کو مطمئن کرنے کی کوشش کی۔ لیکن احتجاجی پہلے شراب دکان کا پروانہ رد کرنے کے بعد ہی وہاں سے نکلنے کی ضد پر اڑے رہے۔
حالات کو دیکھتے ہوئے سی پی آئی سریش نایک نے موبائیل کے ذریعے اعلیٰ افسران سے بات چیت کی اور مسئلہ کی جانکاری دی اور عوام کو ضروری اقدامات کرنے کا تیقن دیا۔ اس کے بعدبھی عوام کا غصہ ٹھنڈا نہیں ہوا،مشتعل احتجاجی وہیں کچھ دیر تک خاموش احتجاج میں رہے، پھر تھوڑی دیر بعد دوبارہ شراب کی دکان شروع ہوئی تو سخت احتجاج کی دھمکی دیتے ہوئے وہاں سے نکل گئے۔ پنچایت ممبران جٹپا نائک، بے بی نائک، گاؤں کے ذمہ دار وینکٹیش نائک، کٹے ویرا اسپورٹس کلب کے شری دھرنائک، شیش گری اور سنگھ کے ممبران سمیت سیکڑوں لوگ احتجاج میں شریک تھے۔