بھٹکل میں نیشنل ہائی وے کی توسیع کو لے کر منکولی اور موڈ بھٹکل کے عوام کو نہیں مل رہا ہے کسی بھی مسئلہ کا حل؛ پریس کانفرنس میں پوچھا گیا کہ ہمارے سوالات کا کون دے گا جواب ؟
بھٹکل 16/ڈسمبر (ایس او نیوز) بھٹکل میں نیشنل ہائی وے کی توسیع کا کام تیز رفتاری کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، مگر ہائی وے اہلکاروں کی طرف سے عوام کو کسی بھی طرح کی کوئی جانکاری نہ دئے جانے سے عوام تذبذب کا شکار ہیں اور کئی ایک مسائل کو لے کر پریشانی میں بھی مبتلا ہیں۔ عوام میونسپالٹی حکام سے سوال کرتے ہیں تو جواب ملتا ہے کہ ہم نیشنل ہائی وے کے کاموں میں مداخلت نہیں کرسکتے اور جب ہائی وے کا کام کرنے والے کنٹریکٹروں سے پوچھتے ہیں تو جواب ملتا ہے کہ یہ کام میونسپالٹی کا ہے۔ سڑک کی تعمیر کرنے والے کنٹریکٹروں سے جب پوچھا جاتا ہے کہ سڑک کی تعمیر سے ڈرینج سسٹم کا کیا ہوگا تو جواب یہی ملتا ہے کہ اُن کا کام صرف سڑک کی تعمیر کا ہے، ڈرینج سسٹم کی جواب دہی اُن کی نہیں ہے۔ سڑک کے کنارے بنائے جارہے نالوں کا کام کرنے والوں سے کچھ پوچھا جاتا ہے تو اُن کا بھی یہی جواب ملتا ہے کہ دیگر اُمور کی جوابدہی اُن کی نہیں ہے۔ ایسے میں ہم آخر اپنے مسائل کو لے کر کہاں جائیں اور کس سے فریاد کریں ؟ یہ سوال آج یہاں رگھوناتھ مٹھ میں منعقدہ پریس کانفرنس میں منکولی اور موڈبھٹکل کے عوام نے اُٹھایا ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انجمن کالج کے لیکچرر منجوناتھ پربھو نے بتایا کہ چترنجن سرکل سے پشپانجلی تھیٹر تک ہمیں یہ پتہ نہیں رہا ہے کہ یہاں سروس روڈ ہے بھی یا نہیں، اگر ہے تو اُس کا داخلہ کہاں سے ہوگا، کہاں ختم ہوگا۔ اس تعلق سے کوئی بات واضح نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہائی وے کی تعمیر کے بعد ڈرینج سسٹم مکمل طور پر خراب ہوگیا ہے اور ڈرینیج کا پانی کنوئوں میں داخل ہونے سے پینے کا پانی میسر نہیں ہورہا ہے۔ مزید بتایا کہ ہائی وے کو سطح زمین سے پانچ اور چھ فٹ اونچائی پر تعمیر کیا جارہا ہے، جس کے نتیجے میں ان کے مکانات کی سطح کافی نیچے ہوگئی ہے، ایسے میں ایک تو گھروں میں جانے کے لئے کوئی راستہ نہیں ہے دوسرے یہ کہ بارش ہونے کی صورت میں پورا پانی گھروں کے اندر اور کمپاونڈوں کے اندر جمع ہونے کی صورت میں اُس کی نکاسی کیسے ہوگی، اس کے لئے کس طرح کا انتظام کیا گیا ہے ، اس کی کوئی جانکاری نہیں مل رہی ہے۔
انہوں نے بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر سے اس تعلق سے وضاحت دینے کی درخواست کی ، مسئلہ حل نہ ہونے کی صورت میں انہوں نے ڈپٹی کمشنر دفتر کاروار پہنچ کر میمورنڈم سونپنے کا اشارہ دیا۔
پریس کانفرنس میں ناگپیّا پائی، گنپتی پربھو، شرینواس پڈیار، اشوک ہیگڈے، گنپتی پربھو، گجانند یاجی، گریدھر نائیک، ایم ایم لیما، ویٹھل بالیری و دیگر کافی لوگ موجود تھے۔