بھٹکل کے بیلکے میں پچھلے راستہ سے فوریسٹ کوارٹرس میں لڑکی کوگھستا دیکھ کر عوام نے کیا کوارٹرس کا گھیرائو؛ پولس کی مداخلت کے بعد معاملہ رفع دفع
بھٹکل 11/ جنوری (ایس او نیوز) تعلقہ کے بیلکے فوریسٹ چیک ناکہ پر واقع فوریسٹ رہائشی کوارٹرس کا عوام نے آج گھیرائو کیا اور اُس وقت تک عوام موقع پر موجود رہے جب تک پولس کے اعلیٰ حکام موقع پر پہنچ کر لڑکی کے تعلق سے وضاحت نہیں کی۔
عوام کا کہنا ہے کہ شام قریب 7:30 بجے کچھ لوگوں نے ایک لڑکی کو چوری چھپے کوارٹرس کے پچھلے حصہ سے اندر گھستے ہوئے دیکھا، جب انہوں نے متعلقہ کوارٹر کے قریب پہنچ کر لڑکی کے تعلق سے جاننے کی کوشش کی تو محکمہ فوریسٹ کے دوسرے اہلکاروں نے اُن کی وڈیو لینی شروع کردی اور اُنہیں ڈرادھمکا کر کوارٹر کے قریب جانے سے روک دیا۔ پل بھر میں واقعے کی اطلاع بیلکے دیہات میں پھیل گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے عوام کا بڑا ہجوم فوریسٹ گیٹ کے قریب جمع ہوگیا۔ ایسے میں عوام نے فوریسٹ کے اعلیٰ حکام سمیت مقامی پولس کو بھی واقعے کی جانکاری دی۔
شام سے لے کر رات دیر گئے تک عوام موقع واردات پر ہی ڈٹے رہے، قریب دس بجے اخبارنویسوں کو اطلاع ملتے ہی ساحل آن لائن سمیت کچھ اخبارنویس بھی موقع پر پہنچ گئے جس کے بعد اسسٹنٹ فوریسٹ آفسر بالا کرشنا بھی موقع پر پہنچے، انہوں نے وضاحت کی کہ اُس لڑکی کا اُسی کوارٹر میں رہنے والے نوجوان سے شادی طئے ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اپریل مہینہ میں دونوں کی شادی فکس ہے، لہٰذا عوام دوسروں کے نجی معاملات میں دخل اندازی نہ کریں اور اپنے اپنے گھر چلے جائیں۔لیکن دوسری طرف عوام اس بات پر اڑ گئے کہ لڑکی کے گھروالوں کو یہاں بلایا جائے اور والدین اپنی جانب سے وضاحت کریں کہ واقعی ان دونوں کی شادی ہونے والی ہے۔ عوام جب متعلقہ مقام پر ٹس سے مس نہیں ہوئے تو بھٹکل سرکل پولس انسپکٹر کے ایل گنیش اپنی ٹیم کے ساتھ جائے وقوع پر پہنچ گئے۔
پولس انسپکٹر کے ایل گنیش نے موقع پر پہنچتے ہی لیڈیس پولس کی مدد سے لڑکا اور لڑکی دونوں کو کمرہ سے باہر لاکر سیدھے پولس تھانہ لے گئے، جس کے بعد ہی عوام نے اپنے اپنے گھروں کی راہ لی۔ اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے فوریسٹ آفسر نے واضح کیا کہ اُن دونوں کی شادی طئے ہوچکی ہے، لہٰذا ایسے میں عوام کا کسی کی نجی زندگی میں مداخلت کرنا غلط ہے۔ پولس انسپکٹر کے ایل گنیش نے ساحل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ لڑکی کے والدین پولس تھانہ میں ہیں اور انہوں نے بیان دیا ہے کہ متعلقہ لڑکی کی اُسی لڑکے سے اپریل میں شادی فکس کی گئی ہے۔ کافی بحث و مباحثہ کے بعد بالاخر معاملہ کو رفع دفع کیا گیا۔