سری نگر، 11؍ستمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے بھی ریاست میں ہونے جارہے پنچایت انتخابات سے دور رہنے کا اعلان کیا ہے ۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ پنچایت الیکشن اور سپریم کورٹ میں دفعہ 35 اے کو لے کر چل رہے کیس کے آپسی تعلق کو لے کر جس طرح کی باتیں سامنے آرہی ہیں ، اس سے لوگوں کے دماغ میں کئی طرح کے شکوک و شہبات پیدا ہوگئے ہیں ، ہم مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے ماحول میں الیکشن کرانے کے فیصلہ پر ایک مرتبہ پھر سے غور کیا جائے ۔ اس صورتحال میں انتخابات ہوئے تو پی ڈی پی بھی اس میں شریک نہیں ہوگی ۔
غور طلب ہے کہ اتوار کو بھی محبوبہ نے اس بات کا اشارہ دیا تھا کہ اگر مرکزی حکومت دفعہ 35 اے سے چھیڑ چھاڑ کرتی ہے ، تو ان کی پارٹی بھی جموں و کشمیر میں سبھی الیکشن کا بائیکاٹ کرسکتی ہے ۔ اس سے پہلے نیشنل کانفرنس کے فاروق عبد اللہ نے بھی پنچایت انتخابات اورپھر اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا ۔ فاروق عبد اللہ نے ہفتہ کو کہا تھا کہ اگر مرکزی حکومت دفعہ 35 اے اور دفعہ 370 پر اپنا موقف واضح نہیں کرے گی ، تو پنچایت الیکشن کیا ہم لوک سبھا سے لے کر اسمبلی انتخابات تک کا بائیکاٹ کریں گے ۔
فاروق عبد اللہ نے کہا تھا کہ جس طرح سے میڈیا نے سدھو کو جان بوجھ کر نشانہ پر لیا ہے ، یہ واضح کرتا ہے کہ ایسے کئی عناصر ہیں جو نہیں چاہتے کہ ہندوستان اور پاکستان کے رشتے سدھریں ، یہ دونوں ہی ممالک کی بات ہے ، ہندوستان اور پاکستان دونوں ہی ممالک کے اپنے اپنے مفادات جڑے ہیں ، جو نہیں چاہتے کہ دونوں مممالک کے درمیان امن برقرار رہے ، لیکن کوئی سمجھنے کیلئے تیار نہیں کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کیلئے یہ کتنا ضروری ہے ۔