ہوناور سرکاری اسپتال میں ایڈمٹ ہوکر پانچویں روز خاتون کا ہوا انتقال؛ عوام نے لگایا ڈاکٹر پر علاج میں لاپروائی کا الزام
ہوناور 18/مارچ (ایس او نیوز) یہاں سرکاری اسپتال میں پانچ روز سے ایڈمٹ ایک خاتون بالاخر انتقال کرگئی، جس کے تعلق سے عوام نے الزام لگایا ہے کہ اسپتال کے ڈاکٹر نے خاتون کے علاج میں لاپرائی برتی ہے اور صحیح دیکھ ریکھ نہ ہونے کی وجہ سے خاتون نے بالاخر دم توڑ دیا ہے۔ اس تعلق سے مہلوک خاتون کے رشتہ داروں اور عوام کے ایک گروپ نے اسپتال میں گھس کر متعلقہ ڈاکٹر کو آڑے ہاتھوں لیا اور الزام لگایا کہ وہ سرکاری اسپتال میں نوکری کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی پرائیویٹ کلینک بھی کھول رکھی ہے اور سرکاری اسپتال میں آنے والے مریضوں کو علاج کے لئے پرائیویٹ کلینک میں آنے کی ہدایت دیتا ہے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق ہوناور تعلق کے کڈنیر دیہات کی ایک خاتون ناگمّا ستیپّا نائک (50) پانچ روز قتل سانس لینے میں تکلیف ہونے کی وجہ سے سرکاری اسپتال میں داخل ہوئی تھی، مگر آج علاج کارگر نہ ہونے کی وجہ سے انتقال کرگئی۔ انتقال کی خبر ملتے ہی خاتون کے رشتہ دار سمیت ہوناور کے کافی عوام اسپتال پہنچ گئے اور اسپتال کے ڈاکٹر پرکاش کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اُن پر علاج میں غفلت اور لاپروائی برتنے کا الزام لگایا۔
لوگوں کا کہنا تھا کہ غریب خاتون پانچ دن سے اسپتال میں پڑی ہوئی تھی، مگر اُس کے علاج کے لئے اسپتال کے ڈاکٹروں نے کچھ نہیں کیا۔ عوام نے اسپتال میں ہی احتجاج کرتے ہوئے خاتون کی موت کے لئے اسپتال کے ڈاکٹر کو ذمہ دار ٹہرایا۔
اُدھر ڈاکٹر پرکاش نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کی اور بتایا کہ علاج میں کسی بھی طرح کی لاپروائی نہیں برتی گئی تھی۔