ہوناور کے پریش میستا کی ہلاکت کا معاملہ۔ انصاف دلانے کی مہم میں تبدیل ہوا سیاسی پارٹیوں کا رول !

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 12th July 2018, 8:42 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

ہوناور 12؍جولائی (ایس او نیوز)گزشتہ سال دسمبر میں جب پریش میستا نامی نوجوان کی پر اسرار موت ہوئی تھی تو اس وقت کانگریس پارٹی کے خلاف بی جے پی اور سنگھ پریوار والے میدان میں اتر گئے تھے اور پریش میستا اور اس کے اہل خانہ کو انصاف دلانے کے لئے حکومت کے خلاف الزامات اوراحتجاجی مظاہرے کیے جارہے تھے۔لیکن اب یہ منظر نامہ بد ل گیا ہے کیونکہ بی جے پی انصاف دلانے کے نام پر پرتشدد احتجاجات کرنے اور اسمبلی نتخاب میں اس کا بھرپور فائدہ اٹھانے کے بعداب ا س مسئلے سے کنارہ کش ہوگئی ہے اس لئے پریش میستا کو انصاف دلانے کی احتجاجی مہم کی باگ ڈور اب کانگریس پارٹی نے سنبھال لی  ہے۔

ہوناوربلاک کانگریس کی طرف سے 24گھنٹے کی بھوک ہڑتال کے ساتھ شروع ہونے والا یہ مظاہرہ کافی حد تک عوام کی توجہ اپنی طرف مبذو ل کرنے میں کامیاب ہواہے۔ کئی سماجی تنظیموں کی جانب سے اس احتجاج کو حمایت بھی حاصل رہی ہے۔ اس سے بی جے پی کے لئے سیاسی طور پر کچھ خسارہ ہوتا نظر آرہا ہے۔عوام کا کہنا ہے کہ آئندہ درپیش پارلیمانی الیکشن میں بی جے پی کے لئے یہ ایک خطرے کا سگنل ہوسکتا ہے ۔لیکن قابل ذکر بات یہ ہے کہ خود پریش میستا کے گھر والوں نے اپنے بیٹے کی موت پر انصاف کا مطالبہ کرنے والے کانگریسی احتجاج میں شرکت نہیں کی ہے۔اس سلسلے میں جب احتجاج کے منتظمین سے پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ہم نے پریش میستا کے والدین کو بلایا تھا اور انہوں نے شرکت کرنا قبول بھی کیا تھا، مگر آخری لمحات میں ناگزیر وجوہات پر آنے سے معذوری کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ آپ کے احتجاج کو ہماری حمایت ہمیشہ حاصل رہے گی۔

عوام کا تاثریہ بھی ہے کہ آئندہ پارلیمانی انتخابات کے نتائج پر اثر اندازہونے کے لئے کانگریس نے پریش میستا مسئلے کو خاموشی کے ساتھ بی جے پی کے ہاتھ سے چھین کراپنے ایجنڈے میں شامل کرلیا ہے ۔اور اگر ہلاک ہونے کے نام پر احتجاج کرکے سیاسی فائدہ اٹھانا ہی اصل مقصد ہے تو پھر یہ کسی بھی پارٹی کو زیب نہیں دیتا۔ حالانکہ کوئی بھی سیاسی پارٹی اس بات کا اعتراف نہیں کرے گی ، لیکن عوام کی نظروں سے یہ با ت بہت دنوں تک ڈھکی چھپی نہیں رہ سکتی۔ اور دونوں سیاسی پارٹیوں کو اس پہلو کا پورا احساس رہنا بھی فطری بات ہے۔ اصل بات  یہ ہے کہ صحیح اور غلط کا حساب و کتاب کرتے بیٹھنا سیاسی پارٹیوں کی پالیسی بھی نہیں ہوتی۔ صرف جہاں سے جتنا مفاد پورا ہوتا ہو، اتناسیاسی مفاد حاصل کرنا ان کا مقصد ہوتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ جانکاریہ سمجھتے ہیں کہ اسمبلی الیکشن میں یہاں بی جے پی نے جس ہندوتواکے ایجنڈے سے کامیابی حاصل کی تھی وہی ہتھیا ر اب کانگریس بھی بی جے پی کے خلاف پارلیمانی الیکشن میں استعمال کرنے کے موڈ میں آ گئی ہے۔اب آنے والا وقت ہی بتائے گا کہ کانگریس کو اس پہلو سے کس حد تک کامیابی حاصل ہوتی ہے۔کیونکہ یہ تو بس شروعات ہے۔ اگلے دنوں میں کانگریس کی طر ف سے اس مسئلے پر مزید احتجاجی مظاہروں کے منصوبے بنائے جارہے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بھٹکل، ہوناور، کمٹہ میں سنیچر کے دن بجلی منقطع رہے گی

ہیسکام کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہوناور، مرڈیشور اور کمٹہ سب اسٹیشنس کے علاوہ مرڈیشور- ہوناور اور کمٹہ - سرسی 110 کے وی لائن میں میں مرمت ، دیکھ بھال،جمپس کو تبدیل کرنے کا کام رہنے کی وجہ سے مورخہ 20 اپریل بروز سنیچر صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک بھٹکل، ہوناور اور کمٹہ تعلقہ ...

اڈپی - چکمگلورو حلقے میں عمر رسیدہ افراد، معذورین نے اپنے گھر سے کی ووٹنگ

جسمانی طور پر معذوری اور عمر رسیدگی کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن تک جا کر ووٹ ڈالنا ممکن نہ ہونے کی وجہ سے 1,407 معذورین اور 85 سال سے زیادہ عمر کے 4,512 افراد نے   کرنے کے بجائے اپنے گھر سے ہی ووٹنگ کی سہولت کا فائدہ اٹھایا ۔ 

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...