گنگولی توحید انگلش میڈیم اسکول میں والدین و سرپرستوں کے ساتھ انتظامیہ کی نشست  کا انعقاد

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 20th March 2019, 8:07 PM | ساحلی خبریں |

گنگولی  :20؍مارچ (ایس او نیوز)اسکول کے تعلیمی اصول وضوابط، سالانہ امتحانات کی تیاری جیسے اہم تعلیمی سرگرمیوں سے والدین و سرپرستوں کو واقف کرانے کے لئے 16مارچ برو ز سنیچر  ٹھیک 30-10بجے اسکول کے وسیع ہال میں ایک اہم نشست کا انعقاد کیاگیا ۔

ادارہ کے جنرل سیکڑیری  اختر احمد خان والدین و سرپرستوں کے سامنے  تفصیل کے ساتھ اپنی باتیں رکھتے ہوئے کہاکہ کہاکہ آج کے بچے بہت ہوشیار ہیں ، بچے اللہ کی امانت ہیں ان کی حفاظت کرنا ، ا ن کے اخلاق پر کڑی نگاہ رکھنا ہر والدین  کی ذمہ داری ہیں  اس لئے کہ بعد میں پچھتاوا نہ ہونے پائے۔انہوں نے کہاکہ  بچے اپنے بڑوں کی نقل کرتے ہیں ہم جیسا کرتے ہیں وہ بھی وہی کام کرتے ہیں ،اگر بچوں کے سامنے آپ نماز پڑھتے ہیں تو وہ بھی نقل کریں گے،اسی لیے ہمیں بچوں کے سامنے اچھا ماڈل بننا چاہئے ، اسی طرح انہوں نے اسکول کے نظام الاوقات پر بتایا  کہ بچوں کو وقت پر اسکول روانہ کریں ، صاف صفائی کا ضرور خیال رکھیں ، ایسے کھانوں سے پرہیز رکھیں جن سے بچوں کی صحت خراب ہوتی ہوں، اسی طرح سے انہوں نے فیس ادائیگی کے متعلق کہاکہ اگر فیس کی ادائیگی میں کسی کو  کسی طرح کی کوئی بھی مالی تکلیف کا سامنا ہو تو براہ راست ذمہ داران سے رجوع کریں ، اللہ کی توفیق سے جتنا کچھ ہو پائے گا ہم اس کی مدد کرینگے ، یہ بھی یاد رکھیں کہ ادارہ اگر کسی کی مدد کرتا ہے تو اساتذہ اور بچوں کو اس کی بھنک تک لگنے نہیں دیتے ،ان کی عزت نفس کا پورا خیال رکھا جاتا ہے ، اسی طرح سے کہا کہ سرپرستوں  اور اسکول انتظامیہ کے درمیان اچھا تال میل ہو تو مسائل جو بھی رہتے ہیں اچھی طرح حل ہوجاتے ہیں ۔

مہمان خصوصی کے طورپر  توحید پبلک اسکول شیرور کے استاد ضیاء الرحمن رکن الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کو اپبے اساتذہ کا ادب کرنا سکھائیں ورنہ ایک طالب علم اچھا انسان بن نہیں سکتا ، ہمارے اسلاف اپنے اساتذہ کا کس قدر ادب واحترام کرتے تھے واقعات کی روشنی میں رکھتے ہوئے کہا کہ امام مالک کو جب ایک مسئلہ ان پڑھ اور معمولی انسان سے معلوم ہوا تو امام امالک اس کا بھی احترام کرتے تھے ، اسی طرح سے بچوں کے اندر مختلف صلاحیتیں ہوتی ہے اس لیے بچوں کو رٹّو نہ بنائیں بلکہ سمجھ کر پڑھنے والا بنائیں اور ان کی کونسلنگ کرے تاکہ ان کی پو شیدہ صلاحیتیں بروئےکارلائی جاسکیں ، آخر میں جناب عبد الحمید شیخ جی نے صدارتی خطاب کیا ۔

پروگرام کا آغازمولانا صبغت اللہ ندوی کی قرآت سے ہوا ، کلمات استقبالیہ مس عفیفہ ،جی،ڈی ، اور کلمات تشکر زیبا مہرین ، اور فاطمہ ثنا نے نظامت کی ، اسی طرح کا ایک پروگرام ۱۱؍ مارچ کو توحید پبلک اسکول شیرور میں بھی منعقد ہوا تھا ، جس میں مولانا عبد الرزاق ندوی ارے ہولے بھی خطاب کیا تھا، دونوں اسکول میں سرپرستوں کی بڑی تعداد موجود تھی ، سبھوں کے لئے  تواضع کا انتظام کیا گیا تھا ۔                                                     (موصولہ رپورٹ)

ایک نظر اس پر بھی

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...