چامراج نگر مندر حادثے کے ذمہ داروں کو بخشا نہ جائے: جی پرمیشور
بنگلورو،18؍دسمبر، (ایس او نیوز) باگلکوٹ ضلع کے ایک نجی شکر کے کارخانے میں بائلر پھٹنے کی وجہ سے ہلاک افراد کے ورثاء کو ریاستی حکومت کی طرف سے پانچ لاکھ روپیوں کا معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ بات آج ریاستی اسمبلی میں نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر جی پرمیشور نے بتائی۔
شیموگہ رورل کے سابق رکن اسمبلی کرینا اور پچھلے دو دنوں کے دوران ریاست میں رونما ہوئے چامراج نگر اور باگلکوٹ حادثوں میں ہلاک افراد کی تعزیت کے لئے اسپیکر رمیش کمار کی طرف سے پیش کی گئی قرار داد پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چامراج نگر کے ایک مندر کی تقریب کے دوران زہریلا پرساد کھانے کی وجہ سے 14 لوگوں کی موت اور 108 لوگوں کے علیل ہونے کا واقعہ المناک ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس واقعے کی سختی سے جانچ کرنے پولیس حکام کو ہدایت دی گئی ہے۔ مہلوکین کے ورثاء کو وزیراعلیٰ کی طرف سے معاوضے کا اعلان کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر پرمیشور نے بتایاکہ زہر آلود پرساد جانچ کے لئے لیباریٹری روانہ کیاگیا وہاں تصدیق ہوئی ہے کہ اس پرساد میں انتہائی مہلک درجے کا زہر ملا یا گیا تھا۔ لیباریٹری کی قطعی رپورٹ حکومت کو مل چکی ہے۔ اس سلسلے میں کارروائی کرتے ہوئے سات افراد کو گرفتارکیا گیا۔ جبکہ کچھ لوگ دیہات چھوڑ کر فرار ہوچکے ہیں۔ نائب وزیر اعلیٰ نے یقین دلایا کہ اس معاملے میں جو بھی ملوث ہیں ان کو بخشنے کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ باگلکوٹ کے شکر کارخانے میں بائلر پھٹنے کے سبب چھ افراد کی موت پر بھی ڈاکٹر پرمیشور نے افسوس کا اظہار کیا اور کہاکہ مدھول تعلقہ کے کلیلی دیہات کے قریب رکن اسمبلی مرگیش نیرانی کے ملکیت والے شکر کارخانے میں جو دھماکہ ہوا اس میں جانی نقصان افسوسناک ہے۔ نائب وزیراعلیٰ نے کہاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات رونما نہ ہوں اس کے لئے تمام احتیاطی تدابیر اپنانے کے لئے حکومت کی طرف سے ہدایت جاری کی جائے گی۔