بنگلورو،4؍ستمبر(ایس او نیوز)مرکزی حکومت کی طرف سے مسلسل پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے پر آج نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر جی پرمیشور نے شدید نکتہ چینی کی ہے۔
آئی ایم اے وی کے او اسکول میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر پرمیشور نے کہاکہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے عام آدمی کا جینا دن بدن مشکل ہوتا جارہاہے۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت نے پچھلے ایک ماہ میں 16 مرتبہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بین الاقوامی بازاروں میں خام تیل کی قیمت دن بدن گھٹتی جارہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ یو پی اے کے دور حکومت میں جبکہ بین الاقوامی بازاروں میں فی بیرل خام تیل کی قیمت 132 ڈالر تھی، اس وقت پیٹرول کی قیمت کو 60 روپے کردئے جانے پر بی جے پی نے آسمان سر پر اٹھالیاتھا، اب جبکہ خام تیل کی قیمت بین الاقوامی بازاروں میں مسلسل گررہی ہے، ملک میں پیٹرول کی قیمت کم ہونے کی بجائے بے تحاشہ بڑھائی جارہی ہے۔ پیٹرول اب فی لیٹر 85 روپے ہوچکا ہے ، وہ دن دور نہیں کہ سنچری مکمل ہوجائے گی۔
انہوں نے کہاکہ مودی حکومت کی طرف سے غیر ضروری طور پر عوام پر بوجھ لادا جارہاہے۔ پیٹرول کی قیمتوں سے اضافے سے صرف کار یا موٹر بائیک چلانے والے ہی متاثر نہیں ہوتے بلکہ عوام پر اس کا اثر مرتب ہوتا ہے، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافوں کا عمل دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کا سبب بنتا ہے اس کا بوجھ عام آدمی کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔ ڈاکٹر پرمیشور سے اس سوال پر کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اس بے تحاشہ اضافے کے خلاف کیا کانگریس احتجاج شروع کرے گی؟ ۔
ڈاکٹر پرمیشور نے بتایاکہ کے پی سی سی صدر دنیش گنڈو راؤ اس سلسلے میں حکمت عملی وضع کرنے میں مصروف ہیں۔ غالباً 14ستمبر سے ریاست میں کانگریس پارٹی کی طرف سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے خلاف تحریک شروع کی جائے گی۔ اور قیمتیں بڑھاکر عوام پر مرکزی حکومت کی طرف سے جو ظلم ڈھایا جارہاہے اس سلسلے میں عوامی بیداری تحریک شروع ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ مرکز میں مودی حکومت کی دور اندیشی سے عاری پالیسیوں کی وجہ سے ملک کے عوام کو اس طرح کی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وزیراعظم کو صرف اپنے کارپوریٹ ہمنواؤں اور سرمایہ دار طبقے کو خوش کرنے کے علاوہ کچھ بھی نہیں آتا۔ اسی طبقے کو خوش کرنے کے لئے وہ اشیائے ضروریہ اور خدمات کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کرتے جارہے ہیں۔