کاروار17؍جولائی (ایس او نیوز)شہر کی کے ایچ بی کالونی میں ایک انتہائی دردناک اورقابل صد افسوس واقعہ پیش آیا ہے جس میں بیماری کی وجہ سے معذورشوہر پانچ دنوں تک اپنی بیوی کی سڑتی ہوئی لاش کے ساتھ پڑا رہا اور کسی کو کانوں کان خبر بھی نہیں ہوئی۔
بتایاجاتا ہے کہ کے ایچ بی کالونی کے ہر ی اوم سرکل کے پاس ایک چھوٹے سے جھونپڑے جیسے گھر میں آنندو مڈیوال (60سال) اور گریجا مڈیوال (55سال) رہا کرتے تھے۔گریجا ہوناور تعلقہ کی رہنے والی تھی کاروار آنندو کاروار کے چیتّا کول کا رہنے والاتھا۔گزشتہ تین سال پہلے آنندو فالج کا شکار ہوگیاجس کی وجہ سے انتہائی معذوری کی حالت میں تھا۔ گریجا اس کی دیکھ بھال کیا کرتی تھی۔ اور دوسروں کے گھروں میں چھوٹے موٹے کام کرکے گھر بار چلایا کرتی تھی۔بتایا جاتا ہے کہ شوہر کے قریب ہی ایک کرسی پر بیٹھی ہوئی حالت میں شاید دل کا دورہ پڑنے سے گریجا کی موت واقع ہوگئی۔اوربستر سے اٹھنے یا چلنے پھرنے سے معذور آنندو کچھ بھی نہیں کرسکا۔ وہ پانچ دنوں تک پانی کا ایک قطرہ تک پیے بغیر یونہی پڑا رہا اور پاس میں ہی کرسی پر اس کی بیوی کی لاش سڑنے لگی۔
شہری زندگی کی یہ ایک بدترین مثال تھی کہ پانچ دنوں تک گریجا کے گھر کا روزانہ کھلنے والا دروازہ بند رہا اور پڑوسیوں نے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی۔ ہوناور سے گریجا کے بھائی سبرامنیا مڈیوال نے جب فون کیا تو گریجا نے اسے ریسیو نہیں کیا۔ پھر اس کے بعد دو تین بار فون کرنے پر فون سوئچ آف آنے لگا۔ اس سے پریشان ہوکر جب سبرامنیا اپنی بہن سے ملنے کاروار پہنچا اور آواز دینے پر گھر کا دروازہ نہیں کھلا تو اس نے پڑوسیوں سے اس بارے میں پوچھ تاچھ کی۔ کچھ لوگوں نے بتایا کہ گزشتہ دو چار دن سے گریجا کو گھر سے باہر آتے ہوئے نہیں دیکھا گیا ہے۔اس کے بعدسبرامنیا نے فوری طور پر شہری پولیس تھانے سے رابطہ قائم کیا۔ پھر جب پولیس نے موقع پر پہنچ کر دروازہ کھلا تو ایک دل دہلانے والا منظر سامنے تھا۔ گریجا کی لاش تقریباً پوری طرح سڑ چکی تھی اور پاس میں ہی اس کا معذورشوہر آنندو بستر پر نیم بے ہوشی کی حالت میں پڑا ہو ا تھا۔شاید اسے اپنی بیوی کی موت واقع ہونے کا علم بھی نہیں تھا۔
پولیس نے لاش کو سرکاری اسپتال میں پوسٹ مارٹم کے لئے بھیجنے کے ساتھ آنندو کو علاج کے لئے اسپتال میں منتقل کردیا ہے۔