کلبھوشن جادھو کیس: پاکستان نے پروپیگنڈہ کیلئے آئی سی جے کا استعمال کیا:ہندوستان
دی ہیگ، 18 فروری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) بین الاقوامی عدالت میں ہندوستانی شہری کلبھوش جادھو کو جاسوسی کے الزام میں ایک پاکستانی فوجی عدالت کی طرف سے موت کی سزا سنانے کے معاملے کی چار روزہ عوامی سماعت پیر کو شروع ہوئی۔ سماعت میں بھارت نے پاکستان پر عالمی عدالت کا پروپیگنڈہ کے لئے استعمال کرنے کا الزام لگایا۔سماعت کے پہلے دن بھارت نے دو اصل مسائل کی بنیاد پر اپنا موقف رکھا ۔ بھارت کی نمائندگی کرتے ہوئے سابق سالیسٹر جنرل ہریش سالوی نے کہا کہ یہ ایسا بدقسمت معاملہ ہے جہاں ایک معصوم بھارتی کی زندگی داؤ پر لگی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا موقف بالکل جملوں پر مبنی ہے، حقائق سے اس کا کوئی رشتہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سفارتی رابطے کے بغیر جادھو کو مسلسل حراست میں رکھنے کو غیر قانونی قرار دیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان اس کا استعمال پروپیگنڈے کے لئے کر رہا ہے۔ پاکستان کو بغیر تاخیر سفارتی رابطہ کی اجازت دینی چاہیے تھی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے جادھو کو سفارت کار سے ملنے دینے کے لئے پاکستان کو 13 یاد دہانی بھیجے ہیں لیکن اسلام آباد نے اب تک اس کی اجازت نہیں دی ہے۔پاکستان کا دعوی ہے کہ اس کے سکیورٹی فورسز نے تین مارچ 2016 کو شورش زدہ بلوچستان صوبہ سے جادھو کو اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ مبینہ طور پر ایران سے گھسا تھا۔ تاہم بھارت کا کہنا ہے کہ جادھو کا ایران سے اغوا کیا گیا جہاں ان کے بحریہ سے ریٹائرمنٹ کے بعد کاروباری تعلقات تھے۔