امریکی پابندیوں کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا: پاکستانی وزیراعظم
اسلام آباد،12ستمبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)پاکستانی وزیراعظم نے کہا ہے کہ امریکا کی طرف سے پاکستان پر ممکنہ پابندیاں یا فوجی امداد میں کمی کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ عباسی نے متنبہ کیا ہے کہ اس سے دونوں ممالک کی عسکریت پسندی کے خلاف جاری لڑائی کو نقصان پہنچے گا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان کو اپنے ہاں دہشت گردوں کو پناہ دینے کی قیمت چکانا ہو گی۔ ٹرمپ کے بقول اب یہ بات بالکل برداشت نہیں کی جائے گی کہ پاکستان میں انتہا پسندوں نے اپنے محفوظ ٹھکانے قائم کر رکھے ہیں۔
تاہم اسلام آباد حکومت اس بات کی تردید کرتی ہے کہ وہ شدت پسندوں کو کسی قسم کی مدد دے رہی ہے۔ پاکستان اس الزام کی بھی تردید کرتا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف اس کی کوششیں نا کافی ہیں۔ پاکستان کا موقف ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران 2001ء سے اس کے 60ہزار سے زائد شہری جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں ملکی سکیورٹی فورسز کی ایک بڑی تعداد بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ اس جنگ کے نتیجے میں پاکستان کو ایک سو ارب ڈالرز کا نقصان بھی اٹھانا پڑا ہے۔
سابق وزیر پٹرولیم 58سالہ شاہد خاقان عباسی سابق پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کی نا اہلی کے بعد وزیراعظم بنے تھے۔ خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کی طرف سے پاکستانی فوج یا انٹیلیجنس حکام کے خلاف پابندیوں سے امریکا کی انسداد دہشت گردی کوششوں کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔ اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف لڑ رہا ہے اور کوئی بھی ایسی چیز جو ان کوششوں میں کمی لائے، اُس سے امریکی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔ پیر کے روز روئٹرز کے ساتھ اپنے خصوصی انٹرویو میں عباسی کا مزید کہنا تھا، اس سے کیا مقصد حاصل ہو گا؟
روئٹرز کے مطابق بعض امریکی حکام کا کہنا ہے کہ امریکا کی طرف سے متوقع پابندیوں میں ایسے پاکستانی حکام کو نشانہ بنایا جائے گا جن کے شدت پسندوں کے ساتھ مبینہ روابط ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان کو اپنے رویے میں تبدیلی لانے کے لیے دیگر طرح کی پابندیوں پر بھی غور ہو رہا ہے جن میں امریکی امداد میں مزید کمی بھی شامل ہے۔