پاکستان پاناما کیس معاملہ؛ سپریم کورٹ نے نوازشریف کو قرار دیا نااہل؛ وزارت عظمیٰ سے سبکدوش
دبئی 28/جولائی (ایس او نیوز) پاکستان کی سپریم کورٹ نے پاناما کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کو نا اہل قرار دیا ، جس کے فوری بعد مسلم لیگ (ن) کے ترجمان نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر باضابطہ رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف وزارت عظمیٰ کے عہدے سے سبکدوش ہوگئے ہیں اور کابینہ بھی تحلیل کیگئی ہے۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس اعجازافضل خان، جسٹس گلزار احمد، جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل 5 رکنی لارجر بینچ نے کورٹ نمبر ایک میں فیصلہ سنایا جس میں انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف اب وزیراعظم نہیں رہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں حکم دیا ہے کہ احتساب عدالتیں ان ریفرنس کا فیصلہ چھ ماہ کے اندر کریں۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ ایک جج کو تعینات کیا جائے گا جو قومی احتساب بیورو کی ان ریفرنس کی کارروائی کی نگرانی کریں گے۔
اُدھر مسلم لیگ کےترجمان نے کہا کہ پٹیشن کے اندراج سے لے کر فیصلے تک مختلف مراحل پر شدید تحفظات تھے، پورے عدالتی عمل کے دوران ایسی مثالیں قائم ہوئی ہیں جن کی کوئی نظیر ماضی کی 70 سالہ تاریخ میں نہیں ملتی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ فیصلے کے بارے میں اپنے شدید تحفظات کے حوالے سے تمام آئینی وقانونی آپشنز استعمال کیے جائیں گے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نوازشریف اب اپنی جماعت کے صدر بھی نہیں رہ سکتے۔ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 کے تحت اسمبلی رکنیت سے نااہل ہونے والا شخص پارٹی عہدہ رکھنے کا بھی اہل نہیں ہوتا۔
سپریم کورٹ میں فیصلہ سننے کے لیے درخواست کے فریقین عدالت میں موجود تھے۔ تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی، نعیم الحق، شیریں مزاری، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق، مسلم لیگ (ن) کی مریم اورنگزیب سمیت دیگر حکومتی اور اپوزیشن اراکین عدالت عظمیٰ میں موجود تھے۔ جب کہ اٹارنی جنرل پاکستان اشتراوصاف بھی فیصلے کے موقع پر عدالت میں تھے۔
بڑا فیصلہ سننے کے لیے سپریم کورٹ کے رجسٹرار جانب سے تحریک انصاف کے 41، جماعت اسلامی کے 15 اور مسلم لیگ (ن) کے 35 رہنماؤں کو خصوصی کارڈ جاری کیے گئے۔ اس کے علاوہ دیگر جماعتوں کے رہنما بھی عدالت عظمیٰ میں فیصلہ سننے کے لیے موجود رہے جب کہ میڈیا کے نمائندوں کو بھی خصوصی پاسز کے ذریعے عدالت جانے کی اجازت دی گئی تھی۔
پاکستان کی جیو نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق جسٹس اعجاز افضل خان نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ بینچ کے پانچوں ججوں نے نوازشریف کو نااہل قرار دیا، نوازشریف کو آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نا اہل قرار دیا گیا ۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف صادق اور امین نہیں رہے لہٰذا صدر مملکت نئے وزیراعظم کے انتخاب کا اقدام کریں۔ عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں الیکشن کمیشن کو حکم دیاکہ وہ فوری طور پر وزیراعظم کی نااہلی کا نوٹی فکیشن جاری کرے۔