پٹاخہ فروشوں کی اپیل مسترد ،عدالت عظمی کا تلخ تبصرہ : حکم امتناعی کے باوجودآتش بازی ہوگی !
نئی دہلی ،13؍اکتوبر ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) اس بار دہلی اور این سی آر حلقہ میں آزادانہ آتش بازی نہیں کی جاسکتی ؛ کیونکہ عدالت عظمی نے پٹاخہ فروشوں کی فیصلہ میں ترمیم کی درخواست ٹھکرادی ہے ۔ سپریم کورٹ نے پٹاخہ فروشوں کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پتہ ہے کہ دیوالی پٹاخوں سے خالی نہیں ہوسکتی ۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر ہم اپنے حکم میں تبدیلی کرتے ہیں تو یہ حکم نامہ کی روح کے خلاف ہوگا۔ عدالت نے کہا کہ ہمیں تکلیف ہے کہ کچھ فرقہ پرست عناصر اسے فرقہ وارانہ رنگ دے رہے ہیں اور بعض لوگ اسے سیاسی رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جسٹس سیکری نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ میں کتنا مذہبی ہوں ۔ کیس کی سماعت کے دوران عدالت عظمی نے یہ بھی کہا کہ 11 بجے کے بعد آتش بازی نہیں کی جاسکتی ۔واضح ہو کہ سپریم کورٹ نے فروخت کو روکنے کے حکم میں ترمیم سے انکار کر دیا ہے۔ عدالت نے چند گھنٹوں کے لئے پٹاخوں کی فروختگی کے مطالبہ کو بھی مسترد کردیا ہے اور کہا کہ عوام نے ماقبل میں پٹاخوں کا اسٹاک کر رکھا ہے ، اسے استعمال میں لایا جائے۔ عدلیہ نے یہ بھی کہاکہ اگر فیصلہ میں ترمیم چاہتے ہیں تو دیوالی کے بعد عدلیہ سے رجوع کرسکتے ہیں ۔ سپریم کورٹ نے اپنے حکم نامہ میں کہا تھا کہ دہلی این سی آر حلقہ میں پٹاخوں کی خرید و فروخت ممنوع ہوگی ۔ سپریم کورٹ نے 9 اکتوبر کو دہلی NCR میں پٹاخوں کی فروخت پر روک لگا دی تھی، جس کے بعد پٹاخہ تاجروں اور ان کے ٹرسٹ کی جانب سے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر روک ہٹانے کی اپیل کی گئی تھی ۔ درخواست گزاروں کی جانب سے دلیل دی گئی ہے کہ سپریم کورٹ نے 12 ستمبر کو دیے اپنے آرڈر میں ان کے لائسنس کو بحال کر دیے تھے اور اس کے بعد دیوالی کے پیش نظر فروختگی کے لئے انہوں نے پٹاخوں کا اسٹاک کیا ہوا تھا ،اگرپٹاخوں کو فروخت کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تو انہیں مالی خسارہ برداشت کرنا ہوگا ۔