ملک اوربیرون ملک کے چھ سوسے زائدماہرین تعلیم نے مودی کوخط لکھا،پی ایم سے معافی کامطالبہ
کٹھوعہ اوراناؤمعاملے پرسرکارکوگھیرا،ملک کے سنگین حالات پرمودی کی خاموشی افسوس ناک
نئی دہلی22اپریل(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) ملک اوربیرون ملک 600سے زائدماہرین تعلیم نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک کھلا خط لکھاہے۔اس خط میں انہوں نے کٹھوعہ اور اناؤ معاملات پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے پی ایم پر ملک میں بنے سنگین حالات پر خاموشی اختیار کرنے کاالزام لگایا ہے۔اس سلسلے میں، ان مقدمات پر غصہ دکھایا گیا ہے۔اس خط پر بھارت کے اداروں کے علاوہ، نیویارک یونیورسٹی، کولمبیا یونیورسٹی، ہارورڈ جیسے اداروں کے لوگ دستخط کیے گئے ہیں۔یہ خط ایسے دن آیاہے جب کٹھوعہ اورسورت میں بچیوں کی عصمت دری اور قتل اور اناؤ میں ایک لڑکی کی عصمت دری کو لے کر ملک بھر میں غم وغصہ کے درمیان مرکزی کابینہ نے آج ہی 12سال اور اس سے کم عمر کی بچیوں سے عصمت دری کے معاملے میں آرڈیننس کونافذکیاہے۔وزیر اعظم کو خطاب کیے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ وہ کٹھوعہ اور اناؤ اور ان کے بعد کے واقعات پر اپنے گہرے غصے اور غم کا اظہار کرنا چاہتے ہیں۔خط میں لکھاگیاکہ ہم نے دیکھا ہے کہ ملک میں بنے سنگین حالات پر آپ نے لمبی خاموشی اختیار رکھی ہے۔اس سے پہلے، ملک کے 49ریٹائرڈ بیوروکریٹس نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک کھلا خط لکھا تھا۔اس خط میں لکھا گیا تھا کہ کٹھوعہ اوراناؤ کے دردناک واقعات سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت اپنی بنیادی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔یہ ہمارے لیے سب سے افسوس ناک مرحلہ ہے اور حکومت اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ نمٹنے کے لیے کوشش بہت کمزور ہے۔اس خط میں مزیدلکھا گیاہے کہ ہمارے ساتھی صحافیوں کے ساتھ سول سروسز سے تعلق رکھنے والے بھی اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے سے قاصرہیں۔اس خط میں وزیر اعظم سے کہا گیا ہے کہ وہ کٹھوعہ اور اناؤ میں مبتلا خاندانوں سے معافی مانگیں اور مقدمات کی فاسٹ ٹریک کی انکوائری کروائیں۔