بنگلور: میئر کی حیثیت سے گزشتہ ایک سال کے دوران خدمات سے مطمئن ہوں میئرمنجوناتھ ریڈی کا بیان
بنگلورو:27؍ستمبر(ایس او نیوز) بی بی ایم پی کے لئے کل 28؍ستمبر کو نئے میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب عمل میں آئے گا۔اس موقع پر موجودہ میئر بی این منجوناتھ ریڈی نے آج اپنی طلب کردہ پریس کانفرنس کے دوران گزشتہ ایک سال کے دوران میئر کی حیثیت سے خدمات انجام کی دہی کو اطمینان بخش بتایا اور کہا کہ بنگلور جیسے بڑے شہر میں جہاں 198؍وارڈس ہیں۔ ایک سال کے عرصہ میں تمام کام مکمل کرنا ناممکن بات ہے۔ انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ میئر کی میعاد کم از کم دوتا ڈھائی سال کی جائے تو بہت سارے پروگرام مکمل کئے جاسکتے ہیں۔ اس کے باوجود انہوں نے جے ڈی ایس کے تعاون سے میئر کی حیثیت سے بہت سارے کام کئے ہیں اور مطمئن ہیں کہ انہوں نے میئر کی حیثیت سے شہر کی خوبصورتی بڑھانے کے علاوہ بی بی ایم پی کی آمدنی کو بڑھانے اور ٹیکس وصولی، کوڑا صفائی کے علاوہ کئی شعبوں میں بے مثال خدمت انجام دی ہے۔ منجوناتھ ریڈی نے بتایاکہ ایک سالہ میعاد میں انہوں نے بی بی ایم پی انتظامیہ میں سدھارلانے کی بھرپور کوشش کی ہے۔ پاک صاف اور خوبصورت بنگلور بنانے کے عزم کے ساتھ انہوں نے بنگلور شہر میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کی جانب توجہ دینے کے علاوہ شہر کو مزید خوبصورت بنانے میں بھی کئی ایک منصوبے جاری کئے۔ بی بی ایم پی کے خزانہ کو بہتر بنانے کے لئے ٹیکس وصولی کی جانب توجہ دی۔ ٹیکس ادائیگی کے لئے آن لائن نظام جاری کرنے کے علاوہ شہر کی کئی بڑی کمرشیل عمارتوں سے جوٹیکس بقیہ وصول ہونا تھا۔ اس ٹیکس کو وصول کرنے ٹھوس اقدامات کئے اور ٹیکس وصولی آندولن چلایا۔ 916؍بینکوں کے کھاتہ میں ٹیکس وصولی کے جو اکاؤنٹ کھولے گئے تھے انہیں منسوخ کرکے صرف 29؍بینک کھاتوں کے ذریعہ رقم وصولی کی اجازت دے کر حساب وکتاب رکھنے آسانی فراہم کی ہے۔ ترقیاتی کام چلانے والے ٹھیکہ داروں کو بل اداکرنے کے طریقۂ کار میں بھی تبدیلی لاکر محکمہ میں رشوت خوری کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے اور آرٹی جی پی کے ذریعہ 2213؍کروڑ کی رقم راست طورپر ٹھیکہ داروں کے بینک کھاتوں میں جمع کروائی ہے۔ اس سے قبل بی بی ایم پی کا خزانہ خالی ہونے پر اخراجات کے لئے رقم حاصل کرنے بی بی ایم پی کی ملکیت جن عمارتوں کو رہن رکھاگیا تھا۔ انہیں چھڑالیا گیا ہے اور بی بی ایم پی کی مالی حالت میں سدھار لایا گیاہے۔ ریاست کی کانگریس حکومت نے گزشتہ سال بی بی ایم پی کے لئے اور بنگلور کی ترقی کے لئے 7,300؍کروڑ کی مالی امداد فراہم کی جن کے لئے وہ شہریان بنگلور کی جانب سے وزیر اعلیٰ سدارامیا کا شکریہ اداکرتے ہیں۔ ساتھ ہی ریاستی وزراء رام لنگا ریڈی، کے جے جارج اور روشن بیگ کا بھی انہوں نے شکریہ اداکیاہے۔ شہرمیں کوڑا صفائی کے لئے اور کوڑا ڈمپ کرنے نئی تکنالوجی اور طریقۂ کار استعمال کرکے کوڑا ڈمپ کرنے اور اسے استعمال میں لے آنے 6؍نئے یونٹ قائم کئے گئے اور کوڑا کا مسئلہ بڑی حد تک حل کرلیا گیا۔ حکومت نے پلاسٹک کے استعمال پر پابندی عائد کی اس سے کوڑا صاف کرنے کے کام میں بھی بڑی آسانی ہورہی ہے۔ انہیں خوشی ہے کہ ان کے دورمیں ہی پورا کاریکاس کی تنخواہوں میں اضافہ کا مطالبہ حکومت نے منظور کرکے خاکروبوں کی معاشی حالت میں سدھار لانے قدم اٹھایا۔ شہر کی ترقی کے لئے جو نگرو تھان پروگرام بنایا گیا۔ اس پروگرام کے تحت 417؍کروڑ کی لاگت سے 268؍راستوں کو 200؍کروڑ کی لاگت سے 16.57؍کلومیٹر راستوں کو ٹنڈر شیور روڈس کے طورپر اور 30تا 40؍برسوں سے جن راستوں پر توجہ نہیں دی گئی تھی وہاں وہائٹ ٹیاپنگ کاکام شروع کرکے ان راستوں کو مزید بہتر بنایا گیاہے۔ 800؍کروڑ کی لاگت سے ان راستوں کو ماڈل روڈ بنایا جارہاہے۔ راج کالوے اور بڑے نالوں پر ناجائز قبضہ تھا جس سے شہر میں بارش کے دوران پانی آسانی سے نہ بہہ پارہاتھا۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر راج کالوے اور برساتی نالوں پر تعمیر غیرقانونی تعمیرات کو ڈھانے کاکام شروع کیا گیا ہے۔ اس اقدام سے اب آئندہ شہر کے ہزاروں افراد سیلابی پانی کے مکانوں اور راستوں پر داخل ہونے کا سلسلہ بند ہوجائے گا۔