کرناٹک میں مخلوط حکومت مستحکم ہے :ملیکا رجن کھرگے
نئی دہلی، 17 جنوری (یو این آئی) کانگریس کے سینئر لیڈر ملیکا ارجن کھرگے نے مرکز میں حکمراں بی جے پی پر کرناٹک کی کانگریس جنتا دل (سیکولر) حکومت کو گرانے کی کوشش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے آج دعوی کیا کہ ریاست میں حکومت پوری طرح مستحکم ہے ۔مسٹر کھرگے نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں سے کہا کہ بی جے پی پہلے بھی کرناٹک حکومت کو معزول کرنے کی کوشش کرچکی ہے ۔ انہوں نے کہا یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ بی جے پی کسی ریاستی حکومت کو ہٹانے کی کوشش کررہی ہے ۔ اس سے پہلے ممبران اسمبلی کو توڑنے کی ایسی کوششیں گوا، منی پور،اور اتراکھنڈ میں بھی ہوئی ہیں ۔ وہ کسی بھی جوڑ توڑ سے حکومت بنانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کے لجس لیچر پارٹی کی میٹنگ جلد ہوگی اور اس میں تمام ممبران اسمبلی موجود رہیں گے ۔ خبروں کے مطابق کانگریس نے 18جنوری کو بنگلورو میں لجس لیچر پارٹی کی میٹنگ طلب کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج میڈیا میں اخبارات میں جو خبریں آرہی ہیں اس میں کوئی سچائی نہیں ہے ۔ کرناٹک میں حکومت چلے گی اور ہم اس حکومت کو چلائیں گے ۔مسٹر کھرگے نے الزام لگایا کہ حکومت کرناٹک میں ممبران اسمبلی کو ڈرا دھمکاکر’ جوڑ توڑ کرکے حکومت بنانے کی کوشش کررہی ہے ۔ ممبران اسمبلی کو انکم ٹیکس’ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ‘ سی بی آئی ’ سنٹرل ویجی لنس کمیشن جیسے آئینی اداروں کا ڈر دکھاکر اپنے قبضے میں کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ حالانکہ بی جے پی نے اپنے ممبران اسمبلی کی حفاظت کرنے کے لئے انہیں گروگرام میں چھپا رکھا ہے ۔کانگریس رہنما نے کہا کہ اتحاد کے تمام 118 ممبران متحد ہیں او روہ مضبوطی سے کھڑے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کے غائب ہونے کی افواہ پھیلائی جارہی ہے اور لوگوں کو گمراہ کیا جارہا ہے ۔خبروں کے مطابق کانگریس کے کچھ ممبران اسمبلی کے پارٹی لیڈروں سے غیر مطمئن ہونے اور ممبئی اور دیگر مقامات پر جاکر بی جے پی لیڈروں کے ساتھ بات چیت کرنے کی قیاس آرائیاں اتحاد ی حکومت کے استحکام کے لئے خطرہ سمجھا جارہا ہے ۔مئی 2018میں کرناٹک اسمبلی الیکشن میں بی جے پی نے 224 سیٹوں میں سے 104 پر فتح حاصل کی اور وہ اکثریت حاصل کرنے میں تھوڑے فرق سے پیچھے رہ گئی تھی۔