پارلیمنٹ کی کارروائی روکنے سے سب سے زیادہ نقصان اپوزیشن کوہوتاہے؛ الوداعی جلسہ میں پرنب مکھرجی کا اظہار خیال

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 24th July 2017, 12:51 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،23؍جولائی(ایس او نیوز ؍ ایجنسی)رخصت پذیر صدرجمہوریہ پرنب مکھرجی کے اعزاز میں تقریب کا اہتمام پارلیمان کے سنٹرل ہال میں کیا گیا ۔اس موقع پر لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے کہا کہ پارلیمنٹ کے تمام ارکان کے لیے صدر کے تئیں اپنے احترام کا اظہار کرنے کاایک اچھا موقع ہے۔اس کے ساتھ ہی نائب صدر حامد انصاری نے صدر پرنب مکھرجی کی جم کر تعریف کی اورکہاکہ انہوں نے اپنے دور اقتدار میں صدر کے عہدے کی ساکھ اور وقارکو بڑھایا۔

حامدانصاری نے کہاکہ قومی اوربین الاقوامی مسائل پر صدرمکھرجی کے خیالات سے سب سے اوپرکے عہدے کا قد بڑھا ہے۔اپنے الوداعی خطاب میں صدر پرنب مکھرجی نے الوداعی تقریب کے لیے تمام پارلیمنٹ ارکان اور وسطی میں موجود تمام معزز لوگوں کاشکریہ اداکیا۔پرنب مکھرجی نے اس موقع پر سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کو اپنا مینٹر بتایا۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے ماضی کے دوسرے کئی بڑے لیڈروں کویادکیا۔اپنی تقریر کے دوران انہوں نے اپنی37سالہ پارلیمانی زندگی کے بہت سے لمحات کاذکربھی کیا۔الوداعی تقریر میں انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ نے میری سیاسی سوچ کو شکل دی ہے۔ میں نے اپنی زندگی میں بہت کچھ سیکھا ہے۔ میرے کیریئر کو اندرا گاندھی نے سمت دی اور مجھے اس جمہوریت کے مندر نے تیار کیا ۔ ملک کا اتحاد آئین کی بنیاد پر ہے۔ اس شاندار پروگرام کے لئے سب کا شکریہ۔انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی کا پاس ہونا بالغ جمہوریت کی نشانی ہے۔ پارلیمنٹ میں رکاوٹ حکومت سے زیادہ اپوزیشن کے لیے نقصان دہ ہے۔ ہندوستان میں مختلف مذاہب کے لوگ آئین کی سر پرستی میں رہتے ہیں۔

وزیراعظم نریندر مودی کا ذکر کرتے ہوئے صدر پرنب مکھرجی نے کہا کہ میرے ذہن میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ وابستگی کی خوبصورت یادیں رہیں گی اور ان کا میرے تئیں پیار اور شائستہ رویہ مجھے ہمیشہ یاد رہے گا۔اس موقع پر صدر مکھرجی نے یہ بھی کہا کہ آرڈیننس کا راستہ صرف ناگزیر صورت میں اپنایا جائے۔صدرپرنب مکھرجی نے پارلیمنٹ کے ایک رکن کے طورپراپنے دنوں کو یاد کرتے ہوئے کہاکہ پارلیمنٹ بحث، اختلاف کا اظہار کرنے کا مقام ہوتا ہے اور پارلیمنٹ کی کارروائی روکنے سے سب سے زیادہ نقصان اپوزیشن کوہوتاہے۔اس تقریب میں نائب صدر، اسپیکر، وزیر اعظم مودی، کانگریس صدر سونیا گاندھی اور حکومت کے وزراء اور دونوں ایوانوں کے ایم پی موجودرہے۔آپ کو بتا دیں کہ اپنی5سال کی مدت کارمیں پرنب مکھرجی صدارتی وقارکو نئی اونچائیوں پرلے گئے ہیں۔ایک استادسے لیڈراوراس کے بعدصدرتک کاسفرطے کرنے والے پرنب مکھرجی اپنی حکمت عملی کیلئے جانے جاتے ہیں۔صدارتی طور پر پرنب دا کی مدت کبھی تنازعات میں نہیں رہی ہے۔پرنب دانے اپنے دور کے تین سال مودی حکومت کے ساتھ گزارے لیکن کبھی صدر اور حکومت کے درمیان تصادم کی صورتحال نہیں آئی۔

پرنب مکھرجی کی خاص باتیں:پرنب مکھرجی صدارتی عہدہ سے قبل تقریباً 43 سال تک ممبر پارلیمان رہے اور 22 سال تک وزارت کے عہدے پر فائز رہے۔28 سال تک وہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے ممبر رہے۔ 

*صدارتی مدت کے دوران پرنب مکھرجی نے 32 رحم کی درخواستوں پر فیصلہ کیا، ان میں سے کچھ 2000 سے زیر التوا تھیں۔ انہوں نے ان میں سے افضل گرو، اجمل قصاب، یعقوب میمن سمیت 28 رحم کی عرضیاں مسترد کیں۔ قصاب کو 2012، افضل گرو کو 2013 اور یعقوب میمن کو 2015 میں پھانسی دی گئی۔

صدارتی محل میں مکھرجی کے کارنامے : پرنب مکھرجی نے سب سے پہلے صدارتی محل کو بدلا، صدارتی محل کو بنانے میں17سال لگے تھے اور یہ1929 میں بن کر تیار ہوا تھا۔ یہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی پریسیڈنشیل اسٹیٹ ہے۔ مکھرجی نے اس عمارت کے 340کمروں میں رکھی تاریخی چیزوں کو محفوظ کیا۔ اس عمارت کی بھی تجدید کاری ہوئی۔انہوں نے صدارتی محل میں ایسے پروگرام شروع کئے، جن میں عام آدمی صدارتی محل کا لطف اٹھا سکیں۔ انہوں نے صدارتی محل کے پورٹل کو بھی کافی آگے بڑھا یااور اس سے لوگ جڑے۔ پرنب مکھرجی نے اسکالرس اور آرٹسٹ کے لئے ایک ان ہاؤس پروگرام شروع کیا۔ اسی کے تحت بنگلہ دیش کے نامی پینٹر شہاب الدین احمد نے صدارتی محل میں ایک ہفتہ گزارا۔ پرنب نے ہائی ٹیک میوزیم بنوایا،3 فلور اور قریب 1.30لاکھ مربع فٹ پر پھیلا یہ میوزیم 80کروڑ روپے میں تیار ہوا اور اسے 2016میں پبلک کے لئے کھول دیا۔ یہ ملک کا واحد انڈر گراؤنڈ میوزیم ہے۔ اس میں ہائی ٹیک اسٹوری ٹیلنگ اور تاریخی چیزوں کا کلیکشن ہے۔ اس کے علاوہ11000 گفٹ اشیاء ہیں جو صدور کو ملے ہیں۔

پرنب مکھرجی اب کہاں رہیں گے؟ریٹائرمنٹ کے بعد مکھرجی اے پی جے عبدالکلام کے10 راجاجی مارگ پر واقع رہائش گاہ پر رہیں گے۔

کیا کریں گے؟ رپورٹ کے مطابق، مکھرجی اپنی آ ٹوبائیوگرافی کی تیسری کتاب مکمل کرنا چاہتے ہیں اور اس کے بعد وہ درس و تدریس سے جڑسکتے ہیں۔

کیا سہولیات ملیں گی؟ ریٹائرمنٹ کے بعد پرنب کے ساتھ5لوگوں کا عملہ رہے گا۔ اس سے پہلے ان کے پاس200 لوگوں کا عملہ تھا۔ *پرنب کو ملی بلٹ پروف مرسڈیز ہمیشہ ان کے پاس ہی رہے گی اور انہیں اپنی ضروریات پوری کرنے کے لئے ماہانہ 75ہزارروپئے جبکہ آفس اخراجات پر خرچ کرنے کے لئے60ہزار روپے سالانہ ملیں گے۔* اس کے علاوہ انہیں دو ٹیلی فون ملیں گے، جن میں سے ایک انٹرنیٹ اور براڈبینڈ کنیکٹوٹی کے لئے رہے گا۔ایک موبائل فون رہے گا، جس میں آل انڈیا رومنگ مفت سہولت رہے گی۔ انہیں زندگی بھر طبی علاج مفت رہے گا۔

ایک نظر اس پر بھی

منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 26 اپریل تک کی توسیع

دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں عآپ کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی عدالت تحویل میں 26 اپریل تک توسیع کر دی۔ سسودیا کو عدالتی تحویل ختم ہونے پر راؤز ایوینیو کورٹ میں جج کاویری باویجا کے روبرو پیش کیا ...

وزیراعظم کا مقصد ریزرویشن ختم کرنا ہے: پرینکا گاندھی

کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے یہاں پارٹی کے امیدوار عمران مسعود کے حق میں بدھ کو انتخابی روڈ شوکرتے ہوئے بی جے پی کو جم کر نشانہ بنایا۔ بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے بدھ کو کہا کہ آئین تبدیل کرنے کی بات کرنے والے حقیقت میں ریزرویشن ختم کرنا چاہتے ...

مودی ہمیشہ ای وی ایم کے ذریعہ کامیاب ہوتے ہیں،تلنگانہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا سنسنی خیز تبصرہ

تلنگانہ کے وزیراعلیٰ  ریونت ریڈی نے سنسنی خیز تبصرہ کرتے ہوئے کہا  ہے کہ ہر مرتبہ مودی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں( ای وی ایمس )کے ذریعہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے ہیں اور جب تک ای وی ایم کےذریعے انتخابات  کا سلسلہ بند نہیں کیا جائے گا،  بی جے پی نہیں ہار سکتی۔

لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری

الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ کمیشن کے مطابق انتخابات کے چوتھے مرحلہ میں 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 96 پارلیمانی سیٹوں پر انتخابات ہوں گے۔ اس مرحلہ کی تمام 96 سیٹوں پر 13 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ نوٹیفکیشن جاری ...

ملک کے مختلف حصوں میں جھلسا دینے والی گرمی، گزشتہ برس کے مقابلے اس سال گرمی زیادہ

   ملک کے مختلف حصوں میں گرمی کی شدت میں روزبروزاضافہ ہوتاجارہا ہے۔ بدھ کوملک کے مختلف حصوں میں شدید گرمی رہی ۔ اس دوران قومی محکمہ موسمیات کا کہنا  تھا کہ ملک کے کچھ حصوںمیں ایک ہفتے تک گرم لہریں چلیں گی ۔  بدھ کو د ن بھر ملک کی مختلف ریاستوں میں شدید گرم  لہر چلتی رہی  جبکہ ...