تلنگانہ میں ٹی آر ایس کو حمایت دینے کا متبادل بند نہیں ہوا ہے:بی جے پی
حیدرآباد ،11دسمبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے سے ایک دن پہلے پیر کو بی جے پی نے اشارہ دیا کہ اگر ٹی آر ایس کی سیٹیں کم آتی ہیں تو اسے حمایت دینے کا اختیار بند نہیں ہوا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اپوزیشن میں بیٹھنے کے لئے تیار ہے۔بی جے پی کے قومی ترجمان جی وی ایل نرسمہا راؤ نے کہا کہ زیادہ تر ایگزٹ پول میں ٹی آر ایس (تلنگانہ راشٹر سمیتی)تلنگانہ میں اقتدار پر قابض ہوتی نظر آرہی ہے اور اس کے صحیح ثابت ہونے کا امکان ہے۔معلقہ اسمبلی کی صورت میں ان کی پارٹی کے سامنے دستیاب اختیارات پر راؤ نے کہا کہ ابھی اس پر تبصرہ کرنا مشکل ہے کیونکہ یہ نہیں جانتے کہ ٹی آر ایس کو کتنی سیٹیں ملنے جا رہی ہے۔راؤ نے اشارہ دیا کہ کانگریس کو حزب اختلاف میں رکھنے کے لئے بی جے پی چندرشیکھرراؤ سے ہاتھوں ملانے سے گریزنہیں کرے گی۔کانگریس یا اسدالدین اویسی کی قیادت والی ایم آئی ایم سے بی جے پی کو کوئی مطلب نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی یقینی طور پر ایک مستقل حکومت چاہتی ہے اور معلقہ اسمبلی کی صورت میں ہم دیکھیں گے کہ کون ہماری حمایت مانگتا ہے، ہم یقینی طور پر کانگریس یا ایم آئی ایم کو حمایت نہیں دیں گے۔سال 2014کے انتخابات میں بی جے پی نے آندھرا پردیش کے وزیر اعلی این کے چندرابابو نائیڈو کی قیادت میں تیلگو دیشم پارٹی نے اتحاد میں پانچ نشستیں جیتی تھیں۔بی جے پی7دسمبر کوہوئے انتخابات میں تنہاالیکشن لڑی تھی، جبکہ ٹی ڈی پی کانگریس کی زیر قیادت پیپلز فرنٹ کا حصہ تھی،پیپلز فرنٹ میں تلنگانہ جن سمٹی اور بھارتی کمونسٹ پارٹی شامل ہیں۔راؤ نے کہا کہ ہم تلنگانہ انتخابات کانگریس اور ٹی آرایس کے خلاف لڑے تھے، لہذا ہم اپوزیشن میں بیٹھ کر خوش ہوں گے،لوگوں نے ہمیں یہ کردار ادا کرنے کیلئے دیا ہے اور ہم اس کردار کو اداکرنے کولے کر بھی خوش ہیں۔