مودی کابینہ نے شترو املاک آرڈیننس پھر جاری کرنے کو منظوری دی
نئی دہلی، 31؍اگست،(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)حکومت نے شترو پراپرٹی ایکٹ ترمیمی بل میں ترمیم کرنے والے آرڈیننس کو جاری کئے جانے کوسابقہ اثرات سے آج منظوری فراہم کردی ۔یہ آرڈیننس چوتھی بار جاری کیا گیا ہے۔شترو پراپرٹی ایکٹ تقریبا پانچ دہائی پرانا ہے۔اسے ملک میں ان لوگوں کی املاک پر جانشینی یا تبادلہ کی دعویداری کی روک تھام کے لیے بنایا گیاہے جس میں مختلف لڑائیوں میں ہندوستان کو چھوڑ کر پاکستان یا چین چلے گئے ہیں۔آرڈیننس دوبارہ جاری کئے جانے کی منظوری وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں آج یہاں ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں دی گئی۔میٹنگ کے بعد وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے بتایاکہ کابینہ نے آج اس آرڈیننس کو دوبارہ جاری کئے جانے کو سابقہ اثرات سے منظوری دے دی ۔صدر پرنب مکھرجی نے شترو پراپرٹی ایکٹ1971کے غیر مجاز باشندوں کی بے دخلی ایکٹ کو ترمیم کرنے والے آرڈیننس کو اتوار کی رات دوبارہ جاری کیا۔اس معاملے سے متعلقہ بل راجیہ سبھا میں زیر التوا ہے۔شترواملاک کا مطلب ایسی جائیداد سے ہے جو کسی دشمن ملک، اس کے زیر کفالت یا دشمن ملک کی فرم کی ہے یا اس کی طرف سے دیکھ ریکھ کی جاتی ہے۔یہ جائیدادیں شتر و املاک قانون کے تحت مقرر نگراں کی نگرانی میں رہتیں ہیں۔نگراں کا یہ دفتر مرکزی حکومت کے تحت آتا ہے۔ 1965کی ہندوستان -پاکستان جنگ کے بعد 1968میں شترو جائیداد قانون بنایا گیاتھا۔اس قانون کے تحت ان املاک کی نگرانی کی جاتی ہے۔آرڈیننس کو پہلی بار 7؍جنوری کو جاری کیا گیاتھا ۔اس سے متعلق بل 9؍مارچ کو لوک سبھا نے منظور کر دیا اور بعد میں اسے راجیہ سبھا میں پرور کمیٹی کے سپرد کیا گیا۔